
شولاپور ، 27 دسمبر(ہ س)۔
شولاپور موہول میں درج قتل کے کیس میں گرفتار
ملزم کی بیوی نے شولاپور سول کورٹ میں خلع کی عرضداشت دائر کر دی ہے۔ خاتون نے
مؤقف اختیار کیا ہے کہ جسمانی اور ذہنی تشدد کے ساتھ ساتھ اس کے والد کے قتل کے
بعد ازدواجی رشتہ برقرار رکھنا ممکن نہیں۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق 27 اپریل، 2025
کو ملزم کو اس الزام میں گرفتار کیا گیا کہ اس نے اپنے سسر اور خاندان پر رات گئے
چاقو سے حملہ کیا۔
حملے میں
خاتون کے والد کی موت ہوئی جبکہ والدہ اور بھائی شدید زخمی رہے۔ مقدمے کے بعد ملزم
عدالتی حراست میں رکھا گیا اور تاحال جیل میں ہے۔ خاتون نے بتایا کہ شادی 2021 میں
ہوئی تھی اور شادی کے فوراً بعد شوہر نے پیسے کا مطالبہ شروع کر دیا اور تشدد
معمول بن گیا۔ خاتون کے یہاں 15 جولائی 2022 کو بیٹا ہوا۔
درخواست
میں بتایا گیا کہ دیوالی 2023 پر جب اس کی والدہ اسے ساتھ لے جانے آئی تو شوہر نے
انہیں زدوکوب کیا اور خاتون کو گھر سے نکالا، جبکہ جنوری 2024 میں ملزم میکے پہنچ
کر بھی مارپیٹ کرتا رہا۔ خاتون نے گھریلو تشدد کا مقدمہ کیا اور بچے کی تحویل کے
لئے عدالت سے رجوع کیا جہاں اسے حق تحویل مل گیا مگر ملزم بچے کو عدالتی احاطے سے
بھگا کر لے گیا۔
بیوی نے
عدالت کو بتایا کہ مسلسل تشدد، قتل کا سانحہ اور بچے کے اغوا جیسے واقعات کے بعد ایک
ساتھ رہنا ممکن نہیں رہا، لہٰذا خلع دیا جائے۔ ساتھ ہی شوہر نے فیملی کورٹ میں
ازدواجی حقوق بحالی کیلئے بھی درخواست دائر کی ہے، جس پر کارروائی جاری ہے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے