گھڑی نشان پر اتفاق نہ ہوسکا، مجوزہ اتحاد تشکیل سے قبل ہی ٹوٹ کا شکار
پونے ، 27 دسمبر(ہ س)۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے دو متحارب رخ — اجیت پوار اور شردچندر پوار دھڑا — بلدیاتی اتحاد پر مفاہمت نہ کر سکے اور یوں مجوزہ اتحاد تشکیل سے پہلے ہی ٹوٹ گیا۔ سیٹ شیئرنگ اور انتخابی نشان سب سے بڑی رکا
گھڑی نشان پر اتفاق نہ ہوسکا، مجوزہ اتحاد تشکیل سے قبل ہی ٹوٹ کا شکار


پونے

، 27 دسمبر(ہ س)۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے دو متحارب رخ — اجیت

پوار اور شردچندر پوار دھڑا — بلدیاتی اتحاد پر مفاہمت نہ کر سکے اور یوں مجوزہ

اتحاد تشکیل سے پہلے ہی ٹوٹ گیا۔ سیٹ شیئرنگ اور انتخابی نشان سب سے بڑی رکاوٹ

ثابت ہوا۔

جمعہ کی

رات شرد پوار دھڑے کے رہنما انکوش کاکڑے، وِشال تامبے اور باپو پتھارے نے اجیت

پوار سے تفصیلی مذاکرہ کیا، مگر بات آگے نہ بڑھ سکی۔

اجیت

پوار کا اصرار تھا کہ ایک ہی نشان — ’گھڑی‘ — پر چناؤ لڑا جائے جبکہ شرد پوار دھڑے

نے اسے قبول نہیں کیا۔ مزید برآں 40 فیصد نشستوں کا مطالبہ بھی مسترد ہونے سے

ماحول سخت ہوگیا اور آخرکار مذاکرات ختم ہو گئے۔

ذرائع

کے مطابق گفت و شنید ناکام ہونے کے فوراً بعد شرد پوار گروپ کا جھکاؤ مہا وکاس

اگھاڑی اتحاد کی طرف بڑھ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ رات گئے شیو سینا (اودھو دھڑا) کے

لیڈران وسنت موڑے، گجانن تھارکوڈے، پرشانت بادھے اور کانگریس و این سی پی (شرد) کے

نمائندوں نے ممکنہ مشترکہ اتحاد پر غور کیا۔

سیاسی

حلقے اسے آنے والے پونے و پمپلری-چنچواڑ انتخابات میں بڑی صف بندی کی طرف اہم

اشارہ سمجھ رہے ہیں۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande