پولیس کا کہنا ہے کہ انکیتا بھنڈاری قتل کیس کی تحقیقات منصفانہ اور شفاف
دہرادون، 27 دسمبر (ہ س):۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (امن و قانون) ڈاکٹر وی مروگیسن نے انکیتا بھنڈاری قتل کیس سے متعلق گمراہ کن اور بے بنیاد تنازعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات منصفانہ، شفاف اور موثر انداز میں کی جارہی ہیں۔ مجرموں کو عمر
پولیس کا کہنا ہے کہ انکیتا بھنڈاری قتل کیس کی تحقیقات منصفانہ اور شفاف


دہرادون، 27 دسمبر (ہ س):۔

ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (امن و قانون) ڈاکٹر وی مروگیسن نے انکیتا بھنڈاری قتل کیس سے متعلق گمراہ کن اور بے بنیاد تنازعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات منصفانہ، شفاف اور موثر انداز میں کی جارہی ہیں۔ مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، اور یہ مقدمہ اس وقت ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

ایک پریس ریلیز میں، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) ڈاکٹر وی مروگیسن نے انکیتا بھنڈاری قتل کیس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کر رہے گمراہ کن اور بے بنیاد تنازعات کے درمیان صورتحال کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی بدقسمتی اور حساس واقعہ ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر حکومت نے فوری اور موثر کارروائی کو یقینی بنایا۔ ریاستی حکومت نے ایک سینئر خاتون آئی پی ایس افسر کی قیادت میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی۔ واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا گیا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ان کی کسی بھی سطح پر ضمانت نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقات اور مقدمے کی سماعت کے دوران اس کیس کو ہائی کورٹ میں بھی پیش کیا گیا، جہاں سی بی آئی انکوائری کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔ ہائی کورٹ نے ایس آئی ٹی کی تحقیقات کو منصفانہ، شفاف اور قانونی قرار دیا۔ اس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ میں گیا، جہاں ہائی کورٹ نے جانچ کے معیار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سی بی آئی انکوائری کی عرضی کو خارج کر دیا۔ ایس آئی ٹی کی تفصیلی جانچ کے بعد نچلی عدالت نے ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی۔ یہ مقدمہ اس وقت ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande