ہر استاد کو اپنے طلبہ کے ساتھ ایماندار ہونا چاہیے: پروفیسر وانگچک
وارانسی، 25 دسمبر (ہ س)۔ انٹر یونیورسٹی سنٹر فار ٹیچر ایجوکیشن (آئی یو سی ٹی ای) کے 12ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار میں ترقی یافتہ ہندوستان @ 2047: اساتذہ کی تعلیم میں اختراعات، ہندوستانی علمی روایت کے خصوصی حوالہ کے ساتھ کے عنوان س
وانگچک


وارانسی، 25 دسمبر (ہ س)۔ انٹر یونیورسٹی سنٹر فار ٹیچر ایجوکیشن (آئی یو سی ٹی ای) کے 12ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار میں ترقی یافتہ ہندوستان @ 2047: اساتذہ کی تعلیم میں اختراعات، ہندوستانی علمی روایت کے خصوصی حوالہ کے ساتھ کے عنوان سے سینٹرل انسٹی ٹیوٹ کے وائس چانسلر پروفیسر وانگچک دورجے نیگی نے کہا۔ ایک استاد کی پہچان اس کے اچھے اخلاق اور ایمانداری ہے۔ ہر استاد کو اپنے طالب علموں کے ساتھ مکمل طور پر ایماندار ہونا چاہیے، کیونکہ یہ ان کی ہمہ گیر ترقی کا باعث بنتا ہے، اور اس عمل میں استاد خود بھی اطمینان، سکون اور خوشی کا تجربہ کرتا ہے۔

سمپوزیم کا آغاز پرارتھنا کے ساتھ ہوا، اور تمام مہمانوں نے دیوی سرسوتی، مہامنا پنڈت مدن موہن مالویہ، اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے مجسموں پر پھول چڑھائے۔ پروفیسر اکھلیش کمار سنگھ، راجو بھیا یونیورسٹی، پریاگ راج کے وائس چانسلر، جو خصوصی مہمان اور کلیدی مقرر تھے، نے کہا کہ 20ویں صدی عمومی ذہانت کا دور ہے، جب کہ 21ویں صدی جذباتی ذہانت کا دور ہے۔ آج کے دور میں استاد کا کردار ایک سہولت کار کا ہے جو طلبہ کو رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے سیکھنے کا طریقہ سیکھنے اور زندگی بھر سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ مہمان پروفیسر روی شنکر نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے نوآبادیاتی ذہنیت پر قابو پانا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت کی مسلسل ترقی کے باوجود اساتذہ کا کردار ہمیشہ متعلقہ رہے گا۔ انہوں نے اساتذہ کی تعلیم کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

اپنے صدارتی خطاب میں آئی یو سی ٹی ای کے ڈائریکٹر پروفیسر پریم نارائن سنگھ نے سب کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے مضبوط اور قدر پر مبنی کردار کے حامل نمایاں افراد کی تخلیق کی ضرورت ہے۔ ان کے خیالات نے تعلیم کے ذریعے کردار سازی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande