ملک کو ایک ہی خاندان کو کریڈٹ دینے کی روایت سے باہر نکالا: نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اٹل جی کے یوم پیدائش پر راشٹریہ پریرنا استھل کا افتتاح کیا۔ 65 ایکڑ پر مشتمل پریرنا استھل میں شیاما پرساد، دین دیال اور اٹل بہاری واجپائی کے مجسمے ہیں۔ لکھنؤ، 25 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ن
،مودی


وزیر اعظم نریندر مودی نے اٹل جی کے یوم پیدائش پر راشٹریہ پریرنا استھل کا افتتاح کیا۔ 65 ایکڑ پر مشتمل پریرنا استھل میں شیاما پرساد، دین دیال اور اٹل بہاری واجپائی کے مجسمے ہیں۔

لکھنؤ، 25 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والی عظیم شخصیات کے قد کو گھٹا دیا ہے۔ بی جے پی حکومت نے امبیڈکر، نرسمہا راؤ، پرنب مکھرجی، بھگوان برسا منڈا، اور اٹل جی کے تعاون کو یکساں طور پر اعزاز اور یاد کیا ہے۔ ملک میں دوسروں کو کم کرنے اور سارا کریڈٹ ایک خاندان کو دینے کی کوششیں کی گئیں۔ بی جے پی نے اسے بھی بدل دیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی جمعرات کو یہاں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی صد سالہ پیدائش کی تقریبات کے موقع پر نو تعمیر شدہ راشٹریہ پریرنا استھل کا افتتاح کرنے کے بعد ایک عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ کرسمس کی مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آج لکھنؤ کی سرزمین ایک نئی تحریک دیکھ رہی ہے۔ 25 دسمبر دو عظیم شخصیات کا یوم پیدائش ہے۔ یہ اٹل جی اور مہامنا مدن موہن مالویہ کا یوم پیدائش ہے۔ آج مہاراجہ بجلی پاسی کا یوم پیدائش بھی ہے۔ مہاراجہ بجلی پاسی کے چھوڑے ہوئے ورثے کو ہماری پاسی برادری نے آگے بڑھایا ہے۔ یہ اتفاق تھا کہ خود اٹل جی نے سال 2000 میں مہاراجہ بجلی پاسی کے نام سے ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔میں ان عظیم ہستیوں کو سلام کرتا ہوں۔

نریندر مودی نے کہا کہ یہ راشٹریہ پریرنا استھل اس سوچ کی علامت ہے جس نے ہندوستان کو عزت نفس اور اتحاد کا راستہ دکھایا۔ مکھرجی، اپادھیائے اور اٹل جی کے خیالات ان لوگوں کے مجسموں سے بلند ہیں۔ اٹل جی کی نظم قدم ملاکر پڑھتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ راشٹریہ پریرنا استھل ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ ہمارا ہر قدم ملک کے لیے ہے۔ سب کی کوششیں ہی ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو ثابت کریں گی۔ اس زمین پر گزشتہ کئی دہائیوں سے کچرا جمع ہو رہا تھا۔ میں پریرنا استھل کی تعمیر میں مصروف کارکنوں اور یوگی جی کی ٹیم کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

مودی نے کہا کہ یہ ڈاکٹر مکھرجی ہی تھے جنہوں نے ہندوستان کے دو سربراہوں اور دو آئینوں کو مسترد کیا۔ بی جے پی حکومت کو دفعہ 370 کو ختم کرنے کا موقع ملا۔آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر صنعت کے طور پر انہوں نے ملک کو اپنی پہلی صنعتی پالیسی دی۔ آج ہم خود انحصاری کے اسی منتر کو ایک نئی تحریک دے رہے ہیں۔ آج ہندوستان میں تیار ہونے والی اشیاء پوری دنیا میں پہنچ رہی ہیں۔ اتر پردیش میں 'ایک ضلع، ایک پروڈکٹ' اسکیم کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ دوسری طرف دفاعی راہداری بنائی جا رہی ہے۔ دنیا نے برہموس کو دیکھا۔ وہ دن دور نہیں جب اتر پردیش کو دفاعی پیداوار کے طور پر دیکھا جائے گا۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دین دیال جی نے انٹیگرل ہیومنزم کا فلسفہ پیش کیا، جہاں ہر شخص، جسم، دماغ اور عقل کی نشوونما ہوتی ہے۔ ہر ضرورت مند کو سرکاری فلاحی اسکیموں کے دائرے میں لانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یہ گڈ گورننس ہے۔ یہ ہے حقیقی سیکولرازم۔ آج ہندوستان میں پہلی بار لوگوں کو مستقل مکان، بجلی، بیت الخلا، مفت طبی علاج اور اناج بغیر کسی امتیاز کے مل رہا ہے۔ پنڈت دین دیال کے نظریات پر عمل کیا جا رہا ہے۔ ملک نے غربت کو شکست دی ہے۔ یہ اس لیے ممکن ہوا کہ بی جے پی حکومت نے آخری شخص کو ترجیح دی۔

مودی نے کہا کہ 2014 سے پہلے 250 ملین لوگوں کو حکومت کی سماجی تحفظ کا احاطہ کیا گیا تھا۔ آج، 950 ملین کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اتر پردیش میں بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔ بہت کم لوگوں کے بینک اکاؤنٹس تھے۔ انشورنس بھی دستیاب نہیں تھی۔ انشورنس اسکیمیں تیار کی گئیں۔ پہلے یہ غریب لوگ انشورنس کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔ ان اسکیموں کے ذریعے ہمارے غریب خاندانوں کو تقریباً 25,000 کروڑ روپے کا فائدہ ہوا ہے۔

مودی نے کہا کہ اٹل جی نے صحیح معنوں میں گڈ گورننس کا نفاذ کیا۔ ڈیجیٹلائزیشن کو آگے بڑھانے کی بنیاد اٹل جی کی حکومت کے دوران رکھی گئی تھی۔ اٹل جی حکومت کی ٹیلی کام پالیسی نے ہر گھر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ پہنچایا۔ اٹل جی آج جہاں بھی ہیں، وہ خوش ہوں گے کہ ہندوستان موبائل فون بنانے والا ملک بن گیا ہے۔ بھارت میں اتر پردیش سب سے آگے ہے۔ وزیر اعظم مودی نے سڑکوں کے سلسلے میں اٹل جی حکومت کی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ہندوستان کی ہر کامیابی کو ایک خاندان سے جوڑنے کا رجحان پیدا ہوا۔ سنگل خاندان کے نام پر مجسمے لگائے گئے، اسکیمیں شروع کی گئیں۔ بی جے پی نے ملک کو اس رجحان سے بھی نکالا ہے۔ ہماری حکومت ہر ایک کے تعاون کو عزت دے رہی ہے۔ آج نیتا جی سبھاش چندر بوس کے تعاون کو یاد کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی نے امبیڈکر کے پنچتیرتھ کو تیار کیا۔ کانگریس نے سردار پٹیل کے قد کو کم کرنے کی کوشش کی۔ آج ان کا عظیم الشان مجسمہ نصب کیا گیا۔ ان کی شراکت کو یاد کیا جا رہا ہے۔ بھگوان برسا منڈا کے نام پر ایک یادگار بنائی گئی ہے۔ خود اتر پردیش میں مہاراجہ سہیل دیو سے لے کر نشاد راج تک کی یادگاریں بنائی گئی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ خاندانی سیاست میں ملوث افراد عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہیں دوسروں کو نیچا دکھانے کی عادت ہے۔ دہلی میوزیم میں کئی وزرائے اعظم کو نظر انداز کیا گیا۔ بی جے پی حکومت نے اسے بدل دیا ہے۔ وزیر اعظم کا دور چاہے کتنا ہی مختصر کیوں نہ ہو، انھیں وزیر اعظم کے عجائب گھر میں برابر کا احترام دیا جاتا ہے۔ نرسمہا راؤ اور پرنب دادا کو بھارت رتن سے نوازا گیا۔ ترون گوگوئی اور ملائم سنگھ یادو سمیت دیگر لیڈروں کو بی جے پی حکومت میں تسلیم کیا گیا۔

مودی نے کہا، مجھے اتر پردیش سے ممبر پارلیمنٹ ہونے پر فخر ہے۔ آج اتر پردیش کے محنتی لوگ ترقی کی نئی داستان لکھ رہے ہیں۔ اتر پردیش کبھی خراب امن و امان کے لیے جانا جاتا تھا۔ آج ایودھیا، کاشی، اور دیگر مقامات کو ترقی دے کر ترقی کی نئی داستان لکھ رہا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریر کا اختتام تینوں عظیم شخصیات کے لیے دعاؤں کے ساتھ کیا۔ اس موقع پر وزیر دفاع اور لکھنؤ کے ایم پی راجناتھ سنگھ، گورنر آنندی بین پٹیل، اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ اور اتر پردیش بی جے پی کے صدر پنکج چودھری، نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ، برجیش پاٹھک، اور اتر پردیش حکومت کے دیگر وزراء اور لیڈران موجود تھے۔

یہ راشٹریہ پریرنا استھل ہے۔ لکھنؤ کی راجدھانی لکھنؤ میں بسنت کنج اسکیم کے سیکٹر جے میں 65 ایکڑ پر تیار کردہ راشٹریہ پریرنا استھل میں ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی، پنڈت دین دیال اپادھیائے اور اٹل جی کے دیوہیکل کانسہ کے مجسمے نصب کیے گئے ہیں۔ تمام مجسمے 65 فٹ اونچے ہیں۔ راشٹریہ پریرنا استھل لکھنؤ میں دریائے گومتی کے کنارے ہردوئی روڈ پر بنایا گیا ہے۔ اس میں ایک کیفے ٹیریا، ایک یوگا مرکز، ایک ریلی گراؤنڈ، اور ایک آڈیٹوریم جیسی سہولیات موجود ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم مودی نے ان عظیم ہستیوں کی زندگی پر مبنی میوزیم کا بھی افتتاح کیا۔ وزیر اعظم مودی اور دیگر لیڈروں نے کمل کی شکل کے اس میوزیم کا دورہ کیا۔ بھارت ماتا کی مورتی کو جگہ دی گئی ہے۔ یہاں آنے والوں کو ہندوستان کے 100 سالہ سفر کی جھلک ملے گی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande