مرکزی وزیر سکانت مجومدار کے قافلے پر حملے کا الزام، بی جے پی-ٹی ایم سی کارکنوں میں تصادم
کولکاتا، 6 نومبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم اور سابق ریاستی بی جے پی صدر سکانت مجومدار کے قافلے پر بدھ کی دیر رات مغربی بنگال کے نادیہ ضلع کے نودویپ میں مبینہ طور پر حملہ کیا گیا۔ مجمدار پارٹی کے ایک پروگرام میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے۔
مرکزی وزیر سکانت مجومدار کے قافلے پر حملے کا الزام، بی جے پی-ٹی ایم سی کارکنوں میں تصادم


کولکاتا، 6 نومبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم اور سابق ریاستی بی جے پی صدر سکانت مجومدار کے قافلے پر بدھ کی دیر رات مغربی بنگال کے نادیہ ضلع کے نودویپ میں مبینہ طور پر حملہ کیا گیا۔ مجمدار پارٹی کے ایک پروگرام میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے۔

بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ نودویپ کے مرکزی بس اسٹینڈ کے قریب ٹی ایم سی اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان تصادم میں قافلہ پھنس گیا۔ اس دوران حکمران جماعت کے کچھ کارکنوں نے قافلے کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔ مجمدار کا دعویٰ ہے کہ حملہ مکمل طور پر بلا اشتعال تھا اور حملہ آور نشے کی حالت میں تھے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی کے کئی کارکنان کو بری طرح مارا پیٹا گیا، کچھ شدید زخمی ہوئے۔ واقعہ کے بعد وزیر کا قافلہ بحفاظت نکل گیا۔

مقامی ترنمول کانگریس قیادت نے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ نودویپ میونسپلٹی کے چیئرمین بیمن ساہا کا کہنا ہے کہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب بی جے پی کے حامیوں نے ٹی ایم سی کے ٹریڈ یونین ونگ کے مقامی دفتر پر حملہ کیا۔ اس کی وجہ سے ایک بس اسٹینڈ کے قریب یونین کے حامیوں کے احتجاج کے دوران دونوں گروپوں کے درمیان ایک تصادم ہوا۔

غور طلب ہے کہ حالیہ مہینوں میں ریاست میں بی جے پی لیڈروں کے قافلوں پر حملوں کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ گزشتہ ماہ مالدہ ضلع سے بی جے پی کے ایم پی کھگین مرمو کی گاڑی پر جلپائی گوڑی میں حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہوئے تھے اور اب بھی ان کا علاج چل رہا ہے۔ اسی طرح اکتوبر میں دارجلنگ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ راجو بشٹ کے قافلے پر مبینہ طور پر ترنمول کے حامیوں نے سوکیا پوکھری علاقے میں حملہ کیا تھا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande