
ممبئی
، 6 نومبر(ہ س)۔
ممبئی
پولیس نے ہوائی اڈے کے قریب ایک ہوٹل پر چھاپہ مار کر چار افراد کو گرفتار کیا ہے
جو مبینہ طور پر ایسے منی لانڈرنگ اور سائبر فراڈ ریکٹ میں شامل تھے جو ہندوستانی
بینک اکاؤنٹس کے ذریعے دبئی میں مقیم اپنے ہینڈلرز کے لیے غیر قانونی مالی لین دین
انجام دے رہا تھا۔ گرفتار افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس نے جمعرات کو اس
کی تصدیق کی۔
پولیس
ذرائع کے مطابق، کیس میں کل آٹھ ملزمان نامزد کیے گئے ہیں، جن میں دو دبئی میں
رہنے والے ہندوستانی نژاد افراد بھی شامل ہیں۔ ساکی ناکا پولیس کے ایک افسر نے بتایا
کہ بنگلورو کا 25 سالہ محمد مسعود عبدالوسیم اس نیٹ ورک کا مرکزی کردار ہے، جو دبئی
میں موجود محسن اور ظفر نامی ساتھیوں کو ہندوستانی بینک اکاؤنٹس کی معلومات فراہم
کر رہا تھا۔
دیگر
گرفتار ملزمان کی شناخت عبداللہ لارے احمد شیخ (24)، نور عالم عاشق علی خان (42)
اور منیش کوٹیش نندالہ (30) کے طور پر ہوئی ہے، جب کہ عبدالخالق عبدالقادر خان
(31) اور ارباز فضلانی مفرور ہیں۔ خفیہ اطلاع ملنے پر سب انسپکٹر ساگر جادھو اور
کانسٹیبل کرن کورے کی ٹیم نے ساکی ناکا کے قریب گیٹ وے اسٹار ہوٹل پر چھاپہ مار کر
وسیم کو دھر لیا۔
پولیس
نے بتایا کہ وسیم نے دبئی کے نیٹ ورک کو بینک اکاؤنٹس سے متعلق تفصیلات، چیک بکس،
ڈیبٹ کارڈز اور سم کارڈز فراہم کیے تھے۔ مزید تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ وہ کرلہ،
ویرار اور ڈومبیولی کے مقامی ساتھیوں سے یہ معلومات حاصل کرتا تھا۔ پولیس نے چھاپے
کے دوران اس کے قبضے سے سات سم کارڈز، کئی موبائل فونز، ایک پاسپورٹ اور ایک یو اے
ای شناختی کارڈ برآمد کیا۔
تفتیش
سے پتہ چلا کہ نیٹ ورک آن لائن فراڈ کے لیے ان اکاؤنٹس کو استعمال کر رہا تھا۔
گرفتار افراد کے خلاف تعزیراتِ ہند کی دفعات 420 (دھوکہ دہی)، 34 (مشترکہ ارادہ)
اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ دبئی سے جڑے
اس مالی نیٹ ورک کی گہرائی تک تحقیقات جاری ہیں تاکہ اس کے بین الاقوامی روابط کا
سراغ لگایا جا سکے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے