
کولکاتا، 5 نومبر (ہ س)۔ ترنمول کانگریس آئندہ سرمائی اجلاس میں مغربی بنگال اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کرنے پر غور کر رہی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ خصوصی جامع نظر ثانی (ایس آئی آر) نے خوف و ہراس پھیلایا ہے اور اس سے آٹھ لوگوں کی غیر فطری موت ہوئی ہے۔ پارٹی کا الزام ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری کے لیے اس عمل کا استعمال کر رہی ہے۔
ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈروں نے الزام لگایا کہ ووٹر لسٹ سے حذف ہونے کے خوف اور شہریت کے حقوق کے بارے میں افواہیں لوگوں کو خوف میں مبتلا کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کا معمول نہیں ہے بلکہ عوام میں خوف پھیلانے اور جمہوری حقوق کو مجروح کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے بدھ کو کہا کہ اسمبلی کی قرارداد لوگوں کو یقین دلائے گی کہ ان کے ووٹنگ کے حقوق محفوظ ہیں۔ ترنمول قیادت اس قرارداد کو عوامی خدشات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک طاقتور علامتی قدم کے طور پر دیکھتی ہے۔سرمائی اجلاس نومبر کے وسط میں شروع ہونے کا امکان ہے۔ انتخابات سے قبل موجودہ اسمبلی کا یہ آخری مکمل اجلاس ہونے کی توقع ہے۔ فروری میں صرف عبوری بجٹ اجلاس منعقد ہونے کا امکان ہے۔وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ایم پی ابھیشیک بنرجی نے منگل کو کولکتہ میں ایس آئی آر کے خلاف ایک زبردست احتجاجی مارچ نکالا، جس میں بی جے پی پر ووٹروں کو دھمکانے کے لیے اس عمل کو استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ خوف کے ماحول نے پہلے ہی کئی جانیں لے لی ہیں اور لوگوں سے گھبرانے کی اپیل کی ہے۔ترنمول کانگریس کے مطابق اس قرارداد کا مقصد مرکز کی پالیسیوں سے پیدا ہونے والے خوف کے خلاف ریاست کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا پیغام دینا ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan