متوا برادری نے ایس آئی آر (اسپیشل انٹینسیو ریویژن) کے خلاف ٹھاکر نگر میں بھوک ہڑتال شروع کی
کولکاتہ، 5 نومبر (ہ س):۔ بدھ کے روز، مغربی بنگال کے ٹھاکر نگر میں متوا برادری کے ایک گروپ نے ایس آئی آر (خصوصی نظرثانی) کے عمل کے خلاف ٹھاکر باڑی کمپلیکس میں بھوک ہڑتال شروع کی۔ ترنمول کانگریس کی راجیہ سبھا رکن ممتابالا ٹھاکر کی کال پر انشن کا آغ
متوا برادری نے ایس آئی آر (اسپیشل انٹینسیو ریویژن) کے خلاف ٹھاکر نگر میں بھوک ہڑتال شروع کی


کولکاتہ، 5 نومبر (ہ س):۔

بدھ کے روز، مغربی بنگال کے ٹھاکر نگر میں متوا برادری کے ایک گروپ نے ایس آئی آر (خصوصی نظرثانی) کے عمل کے خلاف ٹھاکر باڑی کمپلیکس میں بھوک ہڑتال شروع کی۔ ترنمول کانگریس کی راجیہ سبھا رکن ممتابالا ٹھاکر کی کال پر انشن کا آغاز کیا گیا ، حالانکہ وہ موجود نہیں تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک خصوصی ڈیوٹی پر شہر سے باہر تھیں اور ورچوئلی طور پر انشن کا آغاز کیا۔

انشن پر متوا کمیونٹی کے ارکان کا بنیادی مطالبہ ”غیر مشروط شہریت اور ووٹ کا حق“ ہے۔

ممتابالا ٹھاکر نے پہلے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ اگر ایس آئی آر عمل کو لاگو کیا جاتا ہے، تو ریاست کے تقریباً 20 ملین لوگوں کے نام، جن میں سے تقریباً 95 فیصد متوا برادری سے ہوں گے، ووٹر لسٹ سے ہٹائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ایس آئی آر کے نام پر سیاسی سازش کر رہی ہے اور اس کے خلاف 5 نومبر سے شروع ہونے والی غیر معینہ بھوک ہڑتال کی کال دی ۔

ٹھاکر باڑی میں بدھ کی دوپہر تقریباً 12 بجے انشن کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ اسٹیج پر متوا مہاسنگھ کے کئی عہدیدار موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ متوا جو 1947 میں تقسیم ہند کے دوران ہندوستان آئے تھے اور 2024 تک مستقل طور پر ملک میں رہ رہے ہیں انہیں غیر مشروط ووٹنگ کے حقوق اور شہریت دی جائے۔

متوا قائدین نے کہا کہ ”ہمارے مطالبات پورے ہونے تک یہ انشن جاری رہے گا“۔

دریں اثنا، بی جے پی ایم پی شانتنو ٹھاکر نے کمیونٹی کو یقین دلایا، متوا برادری کو سی اے اے (شہریت ترمیمی ایکٹ) کے تحت درخواست دینی چاہیے۔ ہم الیکشن کمیشن سے درخواست کریں گے کہ ان لوگوں کے ناموں کو حذف نہ کیا جائے جو 2002 کی ووٹر لسٹ میں نہیں ہیں۔

اس پورے واقعہ سے ٹھاکر نگر اور آس پاس کے علاقوں میں سیاسی درجہ حرارت کافی بڑھ گیا ہے۔ پولیس نے علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande