
لداخ کے لفٹیننٹ گورنر نے مرکزی وزیر نتن گڈکری سے ملاقات کی
جموں، 5 نومبر (ہ س)۔ لداخ کے لفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر برائے سڑک، ٹرانسپورٹ و شاہراہیں نتن گڈکری سے ملاقات کی اور متعدد اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر تبادلۂ خیال کیا جن کا مقصد خطے میں رابطہ کاری کو مضبوط بنانا اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔ ملاقات کے دوران لفٹیننٹ گورنر نے لداخ میں سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے میں انقلابی تبدیلی لانے کے لیے وزارت کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا ۔
کویندر گپتا نے مرکزی وزیر سے کی-لا ٹنل منصوبے کی جلد منظوری اور عمل آوری کے لیے مداخلت کی درخواست کی، اس کی اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ مشرقی لداخ میں ہر موسم میں رابطے کو یقینی بنانے کے لیے نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ اس منصوبے کے ساتھ ساتھ اہم بائی پاس سڑکیں فی رنبیراپورہ اور رنچن چوک سابو گاؤں جنکشن نیشنل ہائی وے اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے سپرد کی جائیں، کیونکہ یہ ادارہ دشوار گزار علاقوں میں معیاری اور تیز رفتار تعمیراتی کام کے لیے معروف ہے۔
لفٹیننٹ گورنر نے سی آر آئی ایف 2024-25 کے تحت اضافی تجاویز کی منظوری کی بھی اپیل کی، خاص طور پر سیتو بندھن اسکیم کے تحت دریائے شیوک پر 80 میٹر ڈبل لین پل کی تعمیر کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے سی آر آئی ایف 2025-26 کی آئندہ تجاویز میں نئے سڑک و پل منصوبوں کو شامل کرنے کی بھی سفارش کی تاکہ خطے میں نقل و حمل اور سماجی و اقتصادی انضمام کو مزید تقویت مل سکے۔
کویندر گپتا نے پنی کھر پہلگام روڈ منصوبے کی دوہری اہمیت پر بھی روشنی ڈالی ،جو ایک متبادل اسٹریٹجک راستے کے طور پر لداخ کو وادیٔ کشمیر سے جوڑتا ہے، اور سیاحت و مقامی معیشت کے فروغ کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔ 106 کلومیٹر طویل اس سڑک میں 3 کلومیٹر بوبنگ گلی پاس ٹنل کی تعمیر بھی شامل ہے، جو ہر موسم میں سول اور دفاعی ضروریات کے لیے اہم کردار ادا کرے گی۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وزارت، لداخ کی اسٹریٹجک اور سماجی و اقتصادی اہمیت کے پیش نظر، خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر