
بھوپال، 5 نومبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ کاشتکاروں کا مفاد ہمارے لیے سب سے اہم ہے۔ کسانوں کی بھلائی کے لیے ہماری حکومت پوری لگن اور عزم مصمم کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ کسانوں کو ہر حال میں 10 گھنٹے مسلسل بجلی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کسانوں کو بجلی دینے سے روکنے والا متنازعہ سرکلر جاری کرنے والے مدھیہ پردیش سینٹرل ریجن الیکٹرک ڈسٹریبیوشن کمپنی کے چیف انجینئر اے کے جین کو ہٹانے کے احکامات دیے ہیں۔
وزیر اعلی ڈاکٹر یادو نے بدھ کو مدھیہ پردیش اسمبلی کے سینٹرل ہال میں سابق وزیر اعلیٰ اور آنجہانی کانگریس رہنما ارجن سنگھ کے یوم پیدائش پروگرام میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ جس سرکلر کی وجہ سے عوام میں غلط فہمی پیدا ہوئی، اس متنازعہ سرکلر کو فوری طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی متنازعہ سرکلر کے معاملے سے جڑے متعلقہ چیف انجینئر کو بھی فوری طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔
وزیر اعلی ڈاکٹر یادو نے کہا کہ صوبے میں حساس اور کسان دوست حکومت ہے۔ کسانوں کی ہمہ گیر ترقی کے لیے ہماری حکومت نے کئی اہم فیصلے کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی فراہمی سے متعلق متنازعہ سرکلر کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور اسے جاری کرنے والے متعلقہ افسر کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ 3 نومبر کو سینٹرل زون الیکٹرک ڈسٹریبیوشن کمپنی کے چیف انجینئر جین نے حکم جاری کیا تھا کہ کسانوں کو ایک دن میں 10 گھنٹے سے زیادہ بجلی دینے پر آپریٹر کی تنخواہ میں کٹوتی کی جائے گی۔ اس حکم کی کاپی بھوپال اور گوالیار کے ساتھ سیہور، راجگڑھ، نرمدا پورم، رائسین، ہردا، ودیشا، اشوک نگر، گنا، بھنڈ، مرینا، شیوپور، شیوپوری اور دتیا کے جنرل منیجروں کو بھیجی گئی تھی۔
بجلی کمپنی کے حکم میں لکھا گیا تھا کہ اگر کسی زرعی فیڈر پر 10 گھنٹے سے زیادہ بجلی دی جاتی ہے تو اسے قواعد کے خلاف تصور کیا جائے گا اور متعلقہ آپریٹر کی ایک دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ اگر کنٹرول روم کی جانب سے کسی زرعی فیڈر پر 2 دن مسلسل 10 گھنٹے سے زیادہ بجلی فراہم کی جائے تو متعلقہ جونیئر انجینئر کی ایک دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ مسلسل 5 دن تک ایسا ہونے پر ایگزیکٹو انجینئر کی ایک دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ اگر سات دن تک ہر روز 10 گھنٹے سے زیادہ بجلی فراہم کی جاتی ہے تو ایڈیشنل جنرل منیجر یا منیجر کی ایک دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ اس مدعے نے تیزی سے طول پکڑ لیا اور کسانوں کا احتجاج شروع ہو گیا، جس پر وزیر اعلیٰ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ حکم کو فوری طور پر منسوخ کر دیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن