
پونے
، 5 نومبر(ہ س)۔
پونے
کے مختلف حصوں میں تیندوں کے بڑھتے حملوں اور عوامی خوف کے پیش نظر نائب وزیر اعلیٰ
اجیت پوار نے فوری اقدام کرتے ہوئے تیندوں کو پکڑنے، تحفظ دینے اور انسان۔چیتا کشیدگی
کم کرنے کیلئے 11.25 کروڑ روپے جاری کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے بدھ کے روز واضح
کیا کہ شہریوں کی جان بچانا حکومت کا اولین فرض ہے اور تیندوں کے حملوں کی روک
تھام کیلئے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔ اجیت پوار نے عوام سے کہا کہ وہ خوفزدہ نہ
ہوں اور انتظامیہ پر بھروسہ رکھیں۔
انہوں
نے کہا کہ جنار، امبیگاؤں، کھیڈ اور شرور تحصیلوں میں گنے کی کاشت، پانی کی فراوانی
اور سازگار ماحول کی وجہ سے تیندوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا، جس کے سبب
تصادم میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ مقامی ایم ایل اے اور سابق وزیر دلیپ والسے پاٹل
کی جانب سے بھی سخت اقدامات کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں یہ فیصلہ
سامنے آیا۔
اجیت
پوار کے مطابق منظور شدہ فنڈ کی مدد سے جننار فاریسٹ ڈویژن میں 20 خصوصی ریسکیو یونٹس
تعینات ہوں گی۔ ہر ٹیم میں تربیت یافتہ اہلکار، نشانہ باز، اسپاٹرز، ٹرانکولائزر
گنز، ریسکیو وہیکلز، آلہ جات، جدید کیمرے اور پنجرے دستیاب ہوں گے۔ ہر ٹیم کے پاس
500 پنجرے، 500 ٹریپ کیمرے، 250 لائیو کیمرے، 20 ٹرانکولائزرز، 500 ٹارچیں، 500
اسمارٹ اسٹکس اور 20 میڈیکل کٹس فراہم کی جائیں گی۔
611.22 مربع کلومیٹر پر محیط جنار فاریسٹ زون میں
جنار، امبیگاؤں، کھیڈ اور شیرور شامل ہیں جہاں گھوڈ، ککری، مانیک ڈوہ اور پمپلگاؤں
جوگا جیسے آبپاشی منصوبوں کے باعث گنے، انار، انگور اور کیلے کی بڑے پیمانے پر
کاشت ہوتی ہے۔ یہ فصلیں تیندوں کیلئے آسان چھپاؤ، خوراک اور پانی کا ذریعہ بنتی ہیں،
اور محکمہ کا اندازہ ہے کہ اس خطے میں تقریباً 1500 چیتے پائے جاتے ہیں۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے