
نئی دہلی، 22 نومبر (ہ س)۔ سنٹرل ڈسٹرکٹ اینٹی نارکوٹکس سیل نے پٹیل نگر میں کام کرنے والے ایک جعلی کال سینٹر کا پردہ فاش کیا ہے۔ کال سینٹر جعلی گاڑیوں کی انشورنس پالیسیاں اور انشورنس پالیسی کی تجدید کی پیشکش کر کے معصوم لوگوں کو دھوکہ دے رہا تھا۔ پولیس نے اس سلسلے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزم کی شناخت پٹیل نگر کے رہنے والے کھیم چند (35) کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے 10 لاکھ روپے نقد، 11 موبائل فون، دو لیپ ٹاپ، جعلی انشورنس پالیسی لیٹر اور مختلف انشورنس کمپنیوں کے ربڑ سٹیمپ سمیت دیگر اشیاء برآمد کر لیں۔
ملزم سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
ایم اے گریجویٹ ملزم نے اپنے جعلی کال سینٹر میں 11 لڑکیوں کو ملازم رکھا۔ پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد انہیں چھوڑ دیا۔ ملزمان نے انہیں 8,000 روپے ماہانہ ادا کیے، علاوہ ازیں انشورنس پالیسیوں پر 2 فیصد کمیشن بھی دیا جاتا تھا۔ ملزم نے اب تک کتنی جعلی پالیسیوں پر کارروائی کی ہے اس کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ وسطی ضلع کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ندھین والسن نے ہفتہ کو بتایا کہ انسداد منشیات سیل میں تعینات ایس آئی پنکج کمار اور حوالدار دلشاد کو اطلاع ملی تھی کہ پٹیل نگر میں ایک فرضی کال سینٹر چلایا جا رہا ہے۔ یہاں گاڑیوں کی ایکسپائر شدہ انشورنس پالیسیوں کی تجدید کے نام پر معصوم لوگوں کو دھوکہ دیا جا رہا تھا۔
فوری طور پر ایک ٹیم تشکیل دی گئی اور ٹی 6، دوسری منزل، پٹیل نگر پر چھاپہ مارا گیا۔ یہاں 11 لڑکیاں ایک کمرے میں بیٹھ کر لوگوں کو بلا رہی تھیں۔ پولیس نے یہاں سے کال سینٹر کے مالک کو بھی پکڑ لیا۔ اس کے پاس سے 10 لاکھ نقد، 11 موبائل فون اور دیگر اشیاء برآمد کی گئیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد