
علی گڑھ، 19 نومبر(ہ س)۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ ہندی کے پروفیسر شمبھو ناتھ تیواری نے مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی، حیدرآباد میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں لیکچر دیا۔ اپنے خطاب میں پروفیسر تیواری نے کہا کہ ہندوستان کی کثیر لسانی روایت سماجی اور ثقافتی ہم آہنگی کو مضبوط کرتی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سنسکرت، ہندی اور اردو،تینوں نے برصغیر کی تہذیب کی ترقی میں برابر کا کردار ادا کیا ہے۔
پروفیسر تیواری نے واضح کیا کہ سنسکرت نے ہندی کو اس کی تخلیقی توانائی عطا کی، ہندی نے بھکتی تحریک اور لوک روایات کے ذریعے سماج کو جوڑا، جبکہ اردو نے گنگاجمنی تہذیب کو مزید مالامال کیا۔ انہوں نے کہا کہ سنسکرت کی بہت سی تخلیقات کو ترجموں کے ذریعے عالمی سطح پر پہچان ملی، جس سے ثقافتی مکالمہ مضبوط ہوا۔
ان کے مطابق زبانیں الگ ہو سکتی ہیں، لیکن احساسات ایک جیسے رہتے ہیں۔ یہی مشترکہ جذبات اور ادبی تبادلے ہندوستان کی ثقافتی تنوع، بقائے باہمی اور ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زبانوں اور ادب کا یہ سنگم ہندوستانی تہذیب کی نمایاں شناخت ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ