امانت اللہ خان کے خلاف مقدمہ میں کوئی گواہ بیان درج کرانے کے لیے عدالت میں حاضرنہیں ہوا
نئی دہلی، 19 نومبر (ہ س)۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ دہلی وقف بورڈ میں بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کے سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف دائر مقدمے میں استغاثہ کے کسی گواہ کے بیانات ریکارڈ کرنے میں ناکام رہی۔ خصو
امانت اللہ خان کے خلاف مقدمہ میں کوئی گواہ بیان درج کرانے کے لیے عدالت میں حاضرنہیں ہوا


نئی دہلی، 19 نومبر (ہ س)۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ دہلی وقف بورڈ میں بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کے سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف دائر مقدمے میں استغاثہ کے کسی گواہ کے بیانات ریکارڈ کرنے میں ناکام رہی۔ خصوصی جج دگ وجے سنگھ نے اگلی سماعت 24 نومبر کو کرنے کا حکم دیا۔

استغاثہ کے دو گواہوں مرسلین علی اور محمد عمران نے بدھ کو اپنے بیانات ریکارڈ کرانا تھے تاہم دونوں میں سے کوئی بھی پیش نہ ہو سکا۔ مرسلین کو اپنے بیٹے کو چھوڑنا پڑا جو بیرون ملک سفر کر رہا تھا اور محمد عمران کی طبیعت ناساز تھی جس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔ عدالت نے محمد عمران کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 24 نومبر کو پیش ہونے کا حکم دیا۔ 28 جولائی کو عدالت نے امانت اللہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے۔ اس معاملے میں 23 نومبر 2016 کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ تحقیقات کے بعد سی بی آئی نے 21 اگست 2022 کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے مطابق دہلی وقف بورڈ کے سی ای او اور دیگر کنٹریکٹ پر تقرریوں میں بے ضابطگیاں کی گئی تھیں۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ امانت اللہ خان نے یہ تقرریاں کرنے کے لیے محبوب عالم اور دیگر ملزمان کے ساتھ سازش کی، جو وقف بورڈ کے اندر مختلف عہدوں پر تعینات تھے۔ چارج شیٹ کے مطابق یہ تقرریاں صوابدیدی تھیں اور امانت اللہ خان اور محبوب عالم نے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کیا۔

سی بی آئی کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی دہلی وقف بورڈ کیس میں منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ عدالت نے ای ڈی کی چارج شیٹ کا نوٹس لیا ہے۔ ای ڈی نے 9 جنوری 2024 کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی نے تقریباً 5000 صفحات کی چارج شیٹ میں جاوید امام صدیقی، داؤد ناصر، کوثر امام صدیقی، اور ذیشان حیدر کو ملزم نامزد کیا ہے۔ ای ڈی نے پارٹنرشپ فرم اسکائی پاور کو بھی ملزم نامزد کیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande