دہلی حکومت نے ’بک شدہ جائیدادوں‘ کو بجلی کنکشن دینے پر پابندی ہٹائی
نئی دہلی، 17 نومبر (ہ س)۔ راجدھانی دہلی میں بجلی کے کنکشن سے محروم شہریوں کو بڑی راحت فراہم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے’بک شدہ جائیدادوں‘ میں بجلی کنکشن فراہم کرنے پر عائد پابندی کو ہٹانے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے حکم پر حکومتی احکا
دہلی حکومت نے ’بک شدہ جائیدادوں‘ کو بجلی کنکشن دینے پر پابندی ہٹائی


نئی دہلی، 17 نومبر (ہ س)۔ راجدھانی دہلی میں بجلی کے کنکشن سے محروم شہریوں کو بڑی راحت فراہم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے’بک شدہ جائیدادوں‘ میں بجلی کنکشن فراہم کرنے پر عائد پابندی کو ہٹانے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے حکم پر حکومتی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس فیصلے سے 1.25 لاکھ سے زیادہ متاثرہ خاندانوں کو فوری فائدہ پہنچے گا۔ پیر کو ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے۔ دہلی حکومت ہر حال میں شہریوں کے بنیادی حقوق اور ضروری خدمات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ توانائی کے سپیشل سیکرٹری نے اس سلسلے میں حکم نامہ جاری کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محکمہ بجلی کو عوامی شکایات کا ایک مسلسل سلسلہ موصول ہو رہا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ڈسکامزبجلی کمپنیوں) نے اس بنیاد پر بجلی کے کنکشن سے انکار یا منقطع کیا ہے کہ زیر بحث جائیدادیں میونسپل کارپوریشن آف دہلی کے ذریعہ غیر مجاز تعمیرات کے لئے بک کی گئی ہیں۔ اس طرح کے کئی معاملات میں، یہ بتایا گیا ہے کہ مختلف وجوہات کی بناءپر، ایم سی ڈی کی جانب سے انہدام کے احکامات جاری کیے جانے کے برسوں بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اب دہلی میں ان جائیدادوں کو بجلی کے کنکشن فراہم کیے جاسکتے ہیں جنہیں میونسپل کارپوریشن نے غیر قانونی تعمیرات کی بنیاد پر ’بک‘ کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ برسوں سے لاکھوں لوگ ان جائیدادوں میں رہ رہے ہیں، لیکن انہیں صرف جائیدادیں بک ہونے کی بنیاد پر بجلی کے کنکشن دینے سے انکار کر دیا گیا، جو نہ صرف تکلیف دہ تھا بلکہ کئی علاقوں میں بجلی چوری کی حوصلہ افزائی بھی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنا کسی صورت بھی جائز نہیں۔ یہ حکم شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور نظام کو شفاف بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف شہریوں کو ریلیف ملے گا بلکہ اس سے بجلی چوری اور غیر مجاز استعمال پر بھی مو¿ثر طریقے سے روک لگ سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ برسوں کے زیر التوا مقدمات اور انتظامی تاخیر کی وجہ سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ زیادہ تر جائیدادیں اب بھی آباد ہیں اور لوگ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ حکومت کے اس فیصلے سے 1.25 لاکھ سے زائد خاندانوں کو مدد ملے گی، جو طویل عرصے سے اپنے احاطے کے لیے بجلی کے درست کنکشن کا انتظار کر رہے ہیں، انہیں بجلی کے کنکشن حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ ڈسکام ان شہریوں کی مدد کے لیے ہیلپ لائنز بھی قائم کرے گا جو پہلے بجلی کے باقاعدہ کنکشن حاصل کرنے سے قاصر تھے۔وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ دہلی حکومت شفاف حکمرانی اور عوامی خدمات کے حق کو ترجیح دیتی ہے۔ اس لیے محکمہ قانون کی مشاورت سے اس معاملے میں تازہ ترین فیصلے کا جائزہ لینے کے بعد شہریوں کو حلال، محفوظ اور باقاعدہ بجلی کی فراہمی ضروری تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے۔ دہلی حکومت ہر حال میں شہریوں کے بنیادی حقوق اور ضروری خدمات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande