
ہائی کورٹ کے احکامات پر گچی باؤلی میں حیڈرا کی فوری کارروائی
حیدرآباد ، 17 نومبر (ہ س)۔
گچی باؤلی میں حیڈرا ٹاسک فورس نے پیرکو بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے متعدد غیرقانونی تعمیرات کومنہدم کردیا۔ یہ کارروائی اُن شکایات کے بعد کی گئی جن میں الزام لگایا گیا تھا کہ ایک کنونشن ہال کی انتظامیہ نے سرکاری اراضی پر قبضہ کرتے ہوئے ایف سی آئی ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی (ایف سی آئی لے آوٹ) کے اندرناجائزعمارتیں تعمیرکی ہیں۔ ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے تحت حیڈراکی ٹیمیں بھاری مشینری اورکرینوں کے ساتھ موقع پر پہنچیں اوران تمام تعمیرات کو ہٹانا شروع کیا جومبینہ طورپرسوسائٹی کی سڑکوں اورپارکوں پر قبضہ کرتے ہوئے بنائی گئی تھیں۔
کارروائی کے دوران امن وامان برقراررکھنے کے لیے مقامی پولیس نے سخت سیکورٹی انتظامات کیے۔عہدے داروں کے مطابق ایک پانچ منزلہ عمارت، جولوہے کے فریم کے ساتھ 40 فٹ چوڑی سڑک پر تعمیرکی گئی تھی، مکمل طورپرتوڑدی گئی اورراستہ بحال کیا گیا۔ اسی طرح مینگو فوڈ کورٹ اور یواین اوفوڈ کورٹ کو بھی مسمارکیا گیا کیونکہ یہ دونوں بھی اسی 40 فٹ روڈ پرقبضہ کرتے ہوئے تعمیرکیے گئے تھے۔ ایک پیٹرول پمپ کا وہ حصہ بھی گرایا گیا جو سڑک میں آگے تک بڑھایا گیا تھا۔
اس کے علاوہ، 25 فٹ کی سڑکوں پر قائم تقریباً 40 فوڈ کنٹینرز اور چائنیز فوڈ اسٹالز کوبھی ہٹا دیا گیا۔ ایک ہاسپٹل کی عمارت کے سیلرکی رمپس، جو40 فٹ سڑک میں داخل ہورہی تھیں، انہیں بھی مسمار کیا گیا۔ مجموعی طورپر سات مقامات پر غیر قانونی تعمیرات کو صاف کیا گیا اورسڑکوں کی اصل سرحدوں کودوبارہ نشان زد کیاگیا۔
ایف سی آئی لے آؤٹ کے پلاٹ مالکان نے اس کارروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برسوں سے بند پڑے راستے اب بحال ہو گئے ہیں اور اُن کی شکایات کا ازالہ ہو رہا ہے۔ رہائشیوں نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ سری دھرراؤ نے اُن کے پلاٹس پرقبضہ کرکے اندرونی سڑکوں کا نقشہ ہی بدل دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے ان بے ضابطگیوں پرسخت ناراضگی ظاہر کی اور فوری کارروائی کے احکامات جاری کیے۔ ان ہدایات کے مطابق حیڈرا ٹیموں نے تیزی کے ساتھ کارروائی انجام دی اور عہدے داروں نے واضح کیا کہ شہر میں جہاں بھی غیر قانونی تعمیرات کی اطلاع ملے گی، اسی طرح کی فوری کارروائی کی جائے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ حیڈرا کا مشن قبضوں کے خلاف مسلسل اور جارحانہ اقدامات جاری رکھنا ہے تاکہ شہر میں بے قاعدہ تعمیرات پر قابو پایا جا سکے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق