
بہار حکومت دس ہزار میں ملتی ہے، شکست کے بعد مکیش ساہنی کا طنزپٹنہ، 17 نومبر (ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات میں زبردست جیت کے ساتھ اقتدار میں واپس آنے والی این ڈی اے پر اپوزیشن پارٹیاں مسلسل حملہ آور ہیں۔ ان کے الزامات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ انتخابات سے قبل خواتین کے کھاتوں میں نقدی کی منتقلی نے انتخابات کو متاثر کیا اور پیسوں کی بنیاد پر این ڈی اے کی جیت کا باعث بنی۔ انتخابات میں صفر پر رہنے والے وکاس شیل انسان پارٹی کے صدر مکیش سہنی اسی کو مدعا بناتے ہوئے طنز کیا ہے کہ بہار حکومت دس ہزار میں ملتی ہے۔‘‘بہار انتخابات سے پہلے نتیش کمار حکومت نے جیویکا دیدی کو 10,000 روپے ٹرانسفر کیے تھے۔ اس بارے میں مکیش سہنی نے کہا کہ الیکشن میں یا تو جیت ہوتی ہے یا ہار۔ انہوں نے کہا کہ دس ہزار روپے میں کیا ملتا ہے؟ بہار حکومت دس ہزار روپے میں ملتی ہے۔مکیش سہنی نے مہا گٹھ بندھن کی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے کی جیت ہوئی ہے اور جیت کے لئے انہوں نے این ڈی اے لیڈروں کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ این ڈی اے نے کھلے عام خواتین میں رقم تقسیم کی، ان کی حمایت حاصل کی جبکہ نوجوانوں نے وی آئی پی کی حمایت کی۔مکیش سہنی نے کہا کہ حکومت کو اب جیویکا دیدیوں سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرنے ہوں گے۔ خاندان کے اندر جھگڑوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے اور شکست کا الزام صرف ایک شخص پر لگانا ناانصافی ہے۔ سہنی نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔یہ شکست مکیش سہنی کی سیاسی پوزیشن کو کمزور کرتی دکھائی دیتی ہے، حالانکہ این ڈی اے نے بھاری اکثریت کے ساتھ 200 سے زیادہ سیٹیں جیتی ہیں۔ مکیش سہنی نے اپنی نشاد برادری کے ایک اہم لیڈر ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن یہ دعویٰ الیکشن میں ناکام ہو گیا۔ شکست قبول کرتے ہوئے مستقبل میں عوام میں واپس آنے اور پارٹی کو مضبوط کرنے کا عزم کیا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan