
نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س)۔ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے صدر ورون چودھری کی قیادت میں طلباءکی ایک بڑی تعداد نے پیر کو این ایس یو آئی ہیڈکوارٹر سے الیکشن کمیشن (ای سی آئی) تک مارچ کیا جس میں راہل گاندھی کے ’ایچ فائلز‘ میں کئے گئے انکشافات کے خلاف احتجاج کیا۔ دہلی پولیس نے مارچ کو درمیان میں ہی روک دیا۔
احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ راہل گاندھی کی ایچ فائلز نے ایک سچائی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے انتخابی شفافیت پر بحث چھیڑتے ہوئے قوم کے سامنے ’ووٹ چوری‘ کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ الیکشن کمیشن جسے جمہوریت کا محافظ ہونا چاہیے، ہریانہ میں ووٹ چوری کی گاڑی بن چکا ہے۔ کسی بھی ریاست میں 25 لاکھ فرضی ووٹروں کا انکشاف ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ورون چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اہلکاروں نے ہریانہ میں ووٹر لسٹ میں بڑی بے قاعدگیوں کا ارتکاب کیا، جس میں 25 لاکھ سے زیادہ جعلی اور نقلی ووٹروں کے نام شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ہیرا پھیری کا براہ راست اثر ہریانہ اسمبلی انتخابات پر پڑا، جہاں کانگریس محض 22,000 ووٹوں سے ہار گئی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے جنرل زیڈ نوجوان اس وقت خاموش نہیں رہ سکتے جب جمہوریت کی حفاظت کرنے والے اداروں سے سمجھوتہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد جاری رہے گی تاکہ ہر حقیقی ووٹ اپنی طاقت برقرار رکھے اور کوئی جعلی ووٹ مستقبل کا فیصلہ نہ کرے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan