جموں وکشمیر کو پنجرے میں قید کر دیا گیا ہے ۔ محبوبہ مفتی
جموں وکشمیر کو پنجرے میں قید کر دیا گیا ہے ۔ محبوبہ مفتی جموں، 10 نومبر (ہ س)۔ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پیر کے روز ایک بار پھر جموں و کشمیر میں تاریخی سرحدی تجارتی راستوں کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو پ
Mehbooba mufti


جموں وکشمیر کو پنجرے میں قید کر دیا گیا ہے ۔ محبوبہ مفتی

جموں، 10 نومبر (ہ س)۔ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پیر کے روز ایک بار پھر جموں و کشمیر میں تاریخی سرحدی تجارتی راستوں کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو پنجرے میں قید کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف ریاستی درجہ کی بحالی تک محدود نہیں بلکہ ایک بڑے سیاسی مسئلے کے طور پر بات چیت اور اعتماد سازی کے اقدامات کی ضرورت ہے۔

محبوبہ مفتی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف ریاستی درجہ کی بات نہیں کر رہی، بلکہ جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کی بات کر رہی ہوں۔ آپ نے جموں و کشمیر کو پنجرے میں بند کر دیا ہے، میں چاہتی ہوں کہ اسے ہر طرف سے کھولا جائے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تاریخی سفر اور تجارت کے راستے دوبارہ کھولے، جن میں جموں کا سچیت گڑھ راستہ اور لداخ کا کرگل ،سکردو روڈ شامل ہے، جو ماضی میں لائن آف کنٹرول کے پار کمیونٹی رابطوں کا ذریعہ تھے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ چاہے جموں کا سچیت گڑھ راستہ ہو یا لداخ کا کرگل سکردو روڈ، ان راستوں کو دوبارہ کھولا جائے۔ جموں و کشمیر کو وسطی ایشیا کا دروازہ بنائیں تاکہ یہ آزادانہ طور پر سانس لے سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی پی ہی جموں و کشمیر میں حقیقی سیاسی متبادل ہے۔ ہم نے صرف تین ایم ایل ایز کے ساتھ زمین کے حقوق، فیس معاملات اور ڈیلی ویجرز سے متعلق بل پیش کیے۔ انہیں خوف ہے کہ اگر پی ڈی پی کو زیادہ نشستیں مل گئیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔

مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے اس بیان پر کہ ’’دہشت گرد ایک ہی مذہب سے آتے ہیں،اُس پر محبوبہ مفتی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گری راج سنگھ سے پوچھیں کہ گاندھی جی کو کس نے مارا۔ قابل ذکر ہے کہ محبوبہ مفتی مسلسل اس بات پر زور دیتی رہی ہیں کہ سرحد پار تجارت اور عوامی رابطے کو بحال کیا جائے تاکہ خطے میں مفاہمت اور سیاسی اعتماد بحال ہو سکے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande