ڈاکٹر شیریں رئیس نے بی ایچ یو کے سیمینار میں مقالہ پیش کیا
علی گڑھ, 10 نومبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اقتصادیات کی ڈاکٹر شیریں رئیس نے بنارس ہندو یونیورسٹی، وارانسی کے شعبہ تاریخ کی جانب سے منعقدہ قومی سیمینار بعنوان ”عالمی ثقافت میں آبی تحفظ“ میں اپنا تحقیقی مقالہ آن لائن پیش کیا۔ ڈاکٹ
ڈاکٹر شیرین رئیس


علی گڑھ, 10 نومبر (ہ س)۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اقتصادیات کی ڈاکٹر شیریں رئیس نے بنارس ہندو یونیورسٹی، وارانسی کے شعبہ تاریخ کی جانب سے منعقدہ قومی سیمینار بعنوان ”عالمی ثقافت میں آبی تحفظ“ میں اپنا تحقیقی مقالہ آن لائن پیش کیا۔

ڈاکٹر رئیس نے ”آبی تحفظ میں خواتین کا کردار: ہندوستان سے چند مثالیں“‘ موضوع پر اپنے مقالے میں واضح کیا کہ ہندوستانی دیہی خواتین دنیا کے دیگر خطوں کی دیہی خواتین کے مقابلے میں آبی تحفظ کی زیادہ مؤثر محافظ ثابت ہو سکتی ہیں۔تحقیق کے مطابق اس کی تین بنیادی وجوہات ہیں:اول، ہندوستانی دیہی خواتین کے پاس روایتی و دیسی معلومات اور آبی تحفظ کے قدیم ہندوستانی طریقوں کا گہرا علم ہے، جو نسل در نسل منتقل ہوتا آیا ہے۔دوم، تحقیق میں واضح کیا گیا کہ زرعی سرگرمیوں میں مصروف خواتین پانی کے تحفظ میں ان خواتین کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ہیں جو غیر زرعی شعبوں سے وابستہ ہیں۔ سوم، ہندوستانی دیہی خواتین کو ایک مضبوط سماجی ڈھانچے اور باہمی تعاون کی روایت حاصل ہے جو انہیں اجتماعی سطح پر سرگرمیوں میں شامل ہونے کی ترغیب دیتی ہے، جیسے نہریں، چیک ڈیم، کنویں اور آبی ٹینک کی تعمیر۔

پروفیسر شہروز عالم رضوی، چیئرمین، شعبہ اقتصادیات نے ڈاکٹر شیریں رئیس کی اس علمی کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پائیدار وسائل کے انتظام میں خواتین کے کردار کو اجاگر کیا ہے اور قومی سطح پر اے ایم یو کو علمی شناخت دلائی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande