بنگاوں لائن پر چلتی ٹرین پر پٹاخے پھینکے گئے، دیوالی کی رات مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا
کولکاتا، 20 اکتوبر (ہ س)۔ کالی پوجا اور دیوالی کی رات کو کولکاتا میں جہاں ایک طرف تہوار کی روشنیوں کی رونق رہی،وہیں کئی علاقوں میں آتش بازی (تیز آواز والے پٹاخوں) نے ماحول کو دہلا دیا۔ سب سے خطرناک منظر مشرقی ریلوے کی بنگاوں لائن پر دیکھنے میں آیا
Firecrackers thrown at moving train on Bangaon line


کولکاتا، 20 اکتوبر (ہ س)۔ کالی پوجا اور دیوالی کی رات کو کولکاتا میں جہاں ایک طرف تہوار کی روشنیوں کی رونق رہی،وہیں کئی علاقوں میں آتش بازی (تیز آواز والے پٹاخوں) نے ماحول کو دہلا دیا۔ سب سے خطرناک منظر مشرقی ریلوے کی بنگاوں لائن پر دیکھنے میں آیا جہاں کچھ شرارتی نوجوانوں نے چلتی ٹرین کو نشانہ بنایا اور چاکلیٹ بم پھینکے۔ اس واقعہ سے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق، پیر کی رات درگا نگر اور براٹی اسٹیشنوں کے درمیان سے گزرتے ہوئے ٹرین کی طرف پٹاخے پھینکے گئے۔ دھماکے اس قدر شدید تھے کہ کئی مسافروں میں خوف وہراس پھیل گیا اور کمپارٹمنٹ میں افراتفری مچ گئی۔ جب کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، مسافروں کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے نتیجے میں کوئی بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔

اسی طرح کے واقعات دم دم اور بیلگچھیا میٹرو اسٹیشنوں کے درمیان پیش آئے جہاں کچھ لوگوں نے میٹرو ٹرین کی طرف پٹاخے پھینکے۔ اس کے نتیجے میں کئی مسافروں نے خود کو غیر محفوظ محسوس کیا۔مقامی مسافروں کا کہنا ہے کہ دیوالی کی رات پٹریوں اور پلوں کے قریب کھڑے کچھ نوجوان مسلسل پٹاخے جلا رہے تھے۔ ایک مسافر نے کہا کہ یہ محض مذاق نہیں ہے بلکہ لاپرواہی کا ایک مہلک عمل ہے۔

ریلوے ذرائع نے بتایا کہ اس طرح کی حرکتیں ریلوے سیکورٹی ایکٹ کے تحت سنگین جرم ہیں۔ ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) اور جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پولیس (جی آر پی ) نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ٹرین کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، کولکاتا پولیس ہیڈکوارٹر، لالبازار نے اطلاع دی کہ 45 لوگوں کو ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے اور رات 8 بجے تک 522 کلو گرام غیر قانونی پٹاخے ضبط کر لیے گئے ہیں۔ اس کے باوجود رات گئے تک کئی علاقوں میں زوردار پٹاخوں کی آوازیں گونجتی رہیں۔

دوسری جانب دارالحکومت کولکاتا میں ایک الگ ہی تصویر دیکھنے میں آئی، جہاں زور دار پٹاخوں سے خوفزدہ ایک گلی کا کتا میٹرو روم میں گھس گیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande