تین سینئر ماونواز رہنماوں نے خود کو پولیس کے حوالے کیاحیدرآباد، 11 اکتوبر۔(ہ س)۔ سی پی آئی ماونواز سے وابستہ 3 سینئر قائدین بشمول خاتون نے ڈی جی پی تلنگانہ کے روبرو خودسپردگی کی۔ تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی جی پی بی شیودھر ریڈی نے کہا کہ کونکٹی وینکٹیا عرف وکاس جو چھتیس گڑھ بستر کا سرگرم لیڈر ہے، کے دو ساتھیوں موگلی چرلہ وینکٹ راجو عرف چندو اور ٹی گنگا عرف سونی قومی دھارے میں شامل ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ خودسپردگی کرنے والے ماؤسٹ قائدین گزشتہ 30 سال سے پولیس کو مطلوب تھے اور روپوش ہوکر سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ کونکٹی وینکٹیا عرف رمیش سدی پیٹ کا رہائشی ہے اور وہ دنداکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی اور ساؤتھ بستر کا سکریٹری ہے۔ وینکٹیا کی شادی کوڑی منجولہ عرف نرملا سے ہوئی تھی جو ماؤسٹ لیڈر تھی اور اس نے نومبر 2024 ء میں پولیس کے روبرو خودسپردگی اختیار کی تھی۔ 1990 ء میں پیپلز وار گروپ میں شامل ہوکر گزشتہ 30 برس میں مختلف عہدوں پر فائز رہا جبکہ 2021 ء میں ساؤتھ بستر کا ڈیویژنل کمیٹی انچارج بنایا گیا تھا۔ ڈی جی پی نے کہا کہ خرابی صحت کے نتیجہ میں وینکٹیا نے ماؤسٹ سے دوری اختیار کرلی تھی اور عام زندگی جینے کا فیصلہ کیا۔ اسی طرح ایک اور ماؤسٹ لیڈر موگلی چرلہ وینکٹ راجو عرف چندو کا تعلق ضلع ہنمکنڈہ کے دھرماساگر سے ہے اور 1990 ء میں پی ڈبلیو جی تنظیم میں شامل ہوکر مختلف علاقوں میں کئی عہدوں پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھا۔ 2022 ساؤتھ سب زونل بیورو ڈنڈاکارنیا سکریٹریٹ کا انچارج بنایا گیا تھا۔ ڈی جی پی نے کہا کہ موگلی چرلہ وینکٹ راجو کی بینائی کمزور ہوگئی اور ماؤسٹ تنظیم سے بھی نظریاتی اختلافات کے نتیجہ میں اس نے ماؤنواز تحریک ترک کرکے سماجی دھارے میں شامل ہوکر زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔ ایک اور خاتون ماؤسٹ لیڈر ٹی گنگا عرف سونی جس کا تعلق چھتیس گڑھ کے ضلع سکما سے ہے کی شادی موگلی چرلہ راجو سے ہوئی تھی۔ یہ شادی پالے گوڑم جنگلاتی علاقہ میں ہوئی اور کٹکم سدرشن عرف آنند جو سنٹرل کمیٹی رکن تھا، بھی اس شادی میں موجود تھا۔ گنگا 2002 ء میں ماؤسٹ کی ایک تنظیم عادی واسی مہیلا سنگم میں شامل ہوئی تھی اور مختلف عہدوں پر سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی تھی اور اس کی شادی موگلی چرلہ راجو سے ہونے کے بعد وہ اپنے شوہر کے ساتھ ہی ماؤسٹ پارٹی کیلئے سرگرم ہوگئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس خاتون ماؤسٹ لیڈر کی بھی صحت متاثر ہوگئی تھی جس کے سبب اس نے پارٹی چھوڑنے اور عام زندگی جینے کا فیصلہ کیا۔ ڈی جی پی شیودھر ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ پولیس ماؤسٹوں کے سپردگی کیلئے مختلف راستے کھلے رکھے ہیں جس سے کئی برس سے روپوش ماؤسٹ عام زندگی گزارنے آگے آرہے ہیں۔ ڈی جی پی نے اپیل کی کہ جو کوئی ماؤسٹ لیڈرس ہو یا کارکن اگر خودسپرد ہونا چاہتا ہے تو وہ اپنے افراد خاندان کی مدد ،سیاسی قائدین ،میڈیا نمائندے یا مقامی پولیس کے ذریعہ بھی پولیس کے روبرو خودسپرد ہوسکتے ہیں اور ان کے بہبود کیلئے تلنگانہ پولیس کام کرے گی ۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق