بنگال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 40 ہو گئی
کولکاتہ، 11 اکتوبر (ہ س)۔ مغربی بنگال کے شمالی اضلاع میں تباہ کن سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک اور لاش برآمد ہونے کے بعد یہ تعداد بڑھ گئی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دا
بنگال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 40 ہو گئی


کولکاتہ، 11 اکتوبر (ہ س)۔

مغربی بنگال کے شمالی اضلاع میں تباہ کن سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک اور لاش برآمد ہونے کے بعد یہ تعداد بڑھ گئی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دارجلنگ اور جلپائی گوڑی ضلعی انتظامیہ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، جمعرات کی صبح تک مرنے والوں کی تعداد 39 تھی۔

ضلع انتظامیہ کے ایک اہلکار نے جمعہ کو بتایا کہ جلپائی گوڑی ضلع کے ناگرا کاٹا علاقے کے بامنڈانگا میں توڈو چائے کے باغ کے قریب ایک ندی میں ایک خاتون کی لاش ملی ہے۔ متوفی کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

دریں اثنا، پہاڑی اور ترائی ڈورز کے علاقوں کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ان کے بہت سے اہم شناختی کارڈ اور دستاویزات بہہ گئے یا تباہ ہو گئے ہیں۔ اس مسئلہ کے پیش نظر ریاستی حکومت نے متاثرین کو نئے دستاویزات حاصل کرنے میں مدد کے لیے خصوصی کیمپ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

جلپائی گوڑی سے متصل علی پور دوار ضلع میں، ضلعی پولیس انتظامیہ نے پہلے ہی کچھ موبائل کیمپ شروع کیے ہیں۔ علی پور دوار کے پولیس سپرنٹنڈنٹ وائی رگھوونشی نے ہفتہ کو کہا، موجودہ حالات میں لوگوں کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچنا مشکل ہے۔ اس لیے ہم نے موبائل کیمپ شروع کیے ہیں جہاں لوگ اپنے کاغذات کے گم ہونے کی شکایت درج کر سکتے ہیں۔ یہ کیمپ تب تک جاری رہیں گے جب تک کہ حالات معمول پر نہیں آتے۔

دریں اثنا، دارجلنگ، جلپائی گڑی اور علی پور دوار اضلاع کے جنگلاتی علاقوں میں ایک اور خطرہ منڈلا رہا ہے۔ سیلاب کے بعد جنگلات میں لوگوں کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔سیلاب کیوجہ سے جنگلی جانور اب رہائشی علاقوں کی طرف بڑھ سکتے ہیں، جس سے انسانی جنگلی حیات کے تصادم کا خطرہ بڑھ گیاہے۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی 13 اکتوبر کو ایک بار پھر شمالی بنگال کا دورہ کریں گی۔ اس بار ان کا دورہ صرف پہاڑی علاقوں تک ہی محدود رہے گا۔ اس ہفتے کے شروع میں، انہوں نے شمالی بنگال کے میدانی علاقوں کا معائنہ کیا تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande