سرینگر، 11 اکتوبر (ہ س):۔ جموں و کشمیر کے انسداد بدعنوانی بیورو نے سری نگر میں خالی ہونے والی قیمتی اراضی کے غیر قانونی تبادلے اور ہیرا پھیری سے متعلق ایک بڑے پیمانے پر گھوٹالے کا پردہ فاش کرنے کے بعد ایک بڑی مجرمانہ تحقیقات شروع کی ہیں۔ ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ تحقیقات میں سنگین بے ضابطگیاں اور دھوکہ دہی کی کارروائیوں کو سامنے لایا گیا ہے جو مبینہ طور پر ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور کسٹوڈین ایویکیو پراپرٹی ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے نجی افراد کے ساتھ مل کر کیے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بیورو کو قابل اعتماد معلومات موصول ہوئی ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ افسران نے تقریباً 17 مرلہ اور انتہائی قیمتی گپکار روڈ، سری نگر پر واقع ایک اور جگہ پر نسبتاً کم مالیت کی اراضی کے تبادلے میں سہولت فراہم کی تھی۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ تبادلہ ڈیفنس اسٹیٹ آفس سے لازمی نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کیے بغیر عمل میں لایا گیا اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ہدایات کے ساتھ ساتھ اس طرح کے لین دین کو ریگولیٹ کرنے والے حکومتی طریقہ کار کی کھلی خلاف ورزی کی گئی۔ اے سی بی کی طرف سے کی گئی انکوائری سے یہ بات سامنے آئی کہ ملوث سرکاری ملازمین نے جان بوجھ کر قانونی تقاضوں کو نظر انداز کیا، زمین کے ریکارڈ میں ہیرا پھیری کی، اور غیر قانونی تبادلے کو آسان بنانے کے لیے نجی پارٹیوں کے ساتھ ملی بھگت کی۔ ان کارروائیوں کا مقصد مستفید ہونے والوں کو ناجائز فائدہ پہنچانا تھا جبکہ سرکاری خزانے کو غلط نقصان پہنچایا گیا۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملکیت اور کرایہ داری کے حقوق کی اصل نوعیت کو چھپانے کے لیے سرکاری ریکارڈوں میں چھیڑ چھاڑ کی گئی۔کچھ عہدیداروں نے غلط ریونیو اندراجات کی تصدیق کی اور نجی ناموں پر خالی ہونے والی جائیداد کی رجسٹریشن کو فعال کیا۔ تبادلہ شدہ جائیدادوں کی قیمت انتہائی غیر متناسب تھی، جس میں گپکار روڈ پر خالی ہونے والی زمین بہت زیادہ تجارتی اہمیت کی حامل تھی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ مجاز حکام کی طرف سے لازمی جانچ پڑتال اور ڈیفنس اسٹیٹس سے این او سی کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا گیا، جو ملوث اہلکاروں اور نجی فائدہ اٹھانے والوں کے درمیان ایک سوچی سمجھی سازش کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ کارروائیاں مجرمانہ بددیانتی، سرکاری عہدے کا غلط استعمال، جعلسازی، اور نجی افراد کو غلط فائدہ پہنچانے اور حکومت کو غلط نقصان پہنچانے کی سازش کے مترادف ہیں۔ غیر قانونی اقدامات کے نتیجے میں نہ صرف حکومت کو کافی مالی نقصان ہوا ہے بلکہ خالی ہونے والی جائیدادوں/اثاثوں پر سرکاری تحویل کی سالمیت پر بھی سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ نتائج کی بنیاد پر، ایف آئی آر نمبر 19/2025 کے تحت پولیس اسٹیشن اے سی بی سری نگر میں جے اینڈ کے پی سی ایکٹ Svt کی دفعہ 5(1)(d) r/w 5(2) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سازش کے مکمل سلسلے کی نشاندہی کرنے، غیر قانونی مالیاتی لین دین کی حد کا تعین کرنے، اور انفرادی کردار اور ذمہ داریوں کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے۔ کیس آگے بڑھنے پر مزید گرفتاریاں اور محکمانہ کارروائیاں متوقع ہیں۔ بیورو نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی بدعنوانی یا غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع دیں جس میں سرکاری ملازمین شامل ہوں اس کی ہیلپ لائن پر یا سرکاری اے سی بی مواصلاتی چینلز کے ذریعے رپورٹ کریں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir