بھوپال، 11 اکتوبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں پولیس کی پٹائی سے ڈی ایس پی کے سالے ادت گائیکی کی موت کے معاملے میں پولیس افسران نے سخت کارروائی کی ہے۔ اس لرزہ خیز واقعے کی شارٹ پی ایم رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ موت کی براہ راست وجہ وحشیانہ مار پیٹ تھی۔ رپورٹ کی بنیاد پر دونوں ملزم پولیس کانسٹیبلوں کے خلاف ہفتہ کو ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ دونوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پپلانی پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر کی اطلاع ملتے ہی دونوں ملزم کانسٹیبل انڈر گراونڈ ہو گئے ہیں۔ پولیس کی تین ٹیمیں ان کی تلاش میں مصروف ہیں۔
معلومات کے مطابق ادت گائیکی ولد راج کمار (22) ساکن بینک کالونی باغ دلکشا پیشہ سے انجینئر تھا۔ ادت ڈی ایس پی کیتن ادلک ، جو ان دنوں بالاگھاٹ ہاک فورس میں تعینات ہے، کا سالا تھا۔ جمعرات کی رات ادت اندر پوری میں اپنے دوستوں اکشت بھارگو اور دیپک برکڑے کے ساتھ بیئر پارٹی کر رہا تھا۔ اس کے بعد چارلی میں تعینات کانسٹیبل سنتوش بامنیا اور کانسٹیبل سوربھ آریہ نے ان تینوں کو پکڑ لیا۔ اس دوران دونوں پولیس والوں نے پہلے ادت کے کپڑے اتارے اور پھر اسے لاٹھیوں سے پیٹا۔ اس کے دوست اسے پہلے سائیں اسپتال لے گئے، جہاں سے ان کی سنگین حالت کو دیکھتے ہوئے اسے ایمس لے جایا گیا۔
ایمس میں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم پولیس اہلکاروں نے دس ہزار روپے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ پیسے نہیں دینے پر کیتن کو دباو بنانے کے لیے مارا پیٹا گیا۔ واقعے کا سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آیا ہے۔ سی سی ٹی وی میں پولیس اہلکار اُدت کو لاٹھیوں سے پیٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج قبضے میں لے لی ہے۔ اسے تحقیقات میں اہم ثبوت کے طور پر رکھا گیا ہے۔ اسے قتل کے ثبوت کے طور پر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پولیس نے قتل کیس میں اس کے دوستوں کو بھی گواہ بنایا ہے۔ دونوں کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔
اس واقعہ کے بعد گائیکی برادری نے جمعہ کی دیر رات تھانے کا گھیراو کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نوجوان کو اتنی شدید چوٹیں آئیں کہ اس کا لبلبہ پھٹ گیا جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ادت کی موت شدید چوٹ کی وجہ سے ہوئی جس کے نتیجے میں لبلبہ میں خون بہنے اور سوجن ہو گئی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے کسی سخت چیز یا دھچکا سے ٹکرایا گیا تھا، جس سے لبلبہ بری طرح متاثر ہوا اور خون بہنے لگا۔ اس کے بعد ہفتہ کو اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پپلانی پولیس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
ڈی سی پی زون 2 وویک سنگھ نے بتایا کہ پولیس افسران سنتوش بامنیا اور سوربھ آریہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم کے خلاف دفعہ 103 (1) کے تحت قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ واقعے کی جانچ شروع کر دی گئی ہے اور پولیس جلد ہی ملزم کو گرفتار کر لے گی۔ ڈی سی پی نے کہا کہ مقدمہ مختصر پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔ پولیس نے ابتدائی طور پر موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ سامنے آتے ہی مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن