بھوپال، 11 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر جیتو پٹواری نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی حکومت اور محکمہ صحت پر لاپرواہی کے سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے وزیر صحت کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈرگ کنٹرولر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ سی بی آئی جانچ کرائی جائے تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ ملک میں کف سیرپ سے کتنے بچوں کی موت ہوئی ہے۔ مدھیہ پردیش کے محکمہ صحت کی لاپرواہی سے 25 بچوں کی موت ہو گئی ہے۔ گزشتہ تین ماہ میں مختلف اضلاع میں 150 بچے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
جیتو پٹواری نے بتایا کہ 19 ستمبر 2025 کو مہاراشٹر ناگپور کی لیبارٹری نے مدھیہ پردیش کے محکمہ صحت کو ایک رپورٹ بھیجی، جس میں واضح طور پر کہا گیا کہ اموات کسی خاص بیماری کی وجہ سے نہیں ، بلکہ آلودہ دوائیوں کی وجہ سے ہوئیں۔ اس کے باوجود وزیر صحت نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور تہوار مناتے رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلی موت 3 ستمبر کو ہوئی لیکن 8 بچوں کی موت کے بعد بھی پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا اور نہ ہی محکمہ جاتی اجلاس بلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں زہریلے کولڈریف کف سیرپ سے 25 سے زیادہ معصوم بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع میں گزشتہ تین ماہ کے دوران 150 سے زائد بچوں کی اموات ریکارڈ کی گئی ہیں جو کسی بیماری کا نتیجہ نہیں بلکہ حکومتی قتل ہے۔
کانگریس کے ریاستی صدر پٹواری نے کہا ہے کہ مدھیہ پردیش کے محکمہ صحت میں مرکزی وزیر صحت کے پرسنل اسسٹنٹ (پی اے) سونو رانا اور آدتیہ سنگھ کے کردار کی جانچ ہونی چاہیے۔ نائب وزیر اعلیٰ اور صحت عامہ اور طبی تعلیم وزیر راجندر شکلا کو نشانہ بناتے ہوئے پٹواری نے کہا کہ سونو رانا محکمہ اور دوا ساز کمپنیوں کے درمیان ڈیل کراتا پئ۔ انہوں نے پورے واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پی ایس ہیلتھ کو فوری طور پر ہٹانے اور ڈرگ کنٹرولر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پورے واقعہ کی ایس آئی ٹی جانچ کا حکم دے اور یہ واضح کرے کہ ’’ملک بھر میں کتنے بچے کھانسی کے اس زہریلے سیرپ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔‘‘ ریاستی کانگریس صدر نے اعلان کیا کہ کانگریس پارٹی ایک دن کا اپواس رکھے گی اور ریاست کے تمام اضلاع میں بچوں کے اسپتالوں کے باہر احتجاج کرے گی اور حکومت سے جواب مانگے گی۔ جیتو پٹواری نے کہا، ’’یہ صرف ایک سیاسی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ ہمارے بچوں کی زندگیوں کا مسئلہ ہے۔‘‘
اب عوام کو آواز اٹھانی ہوگی اور حکومت سے جواب طلب کرنا ہوگا۔ حکومت کو جگانے کے لیے سوشل میڈیا اور ہر پلیٹ فارم کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی حیثیت سے کانگریس نے حکومت کو جگانے کا کام کیا ہے اور میڈیا نے بھی اس سچائی کو بے نقاب کرنے کے لیے غیر جانبداری سے کام کیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن