مغربی مدنا پور، 11 اکتوبر (ہ س)۔ مغربی میدنا پور ضلع کے کھڑگ پور-2 بلاک میں چانگوول گرام پنچایت دفتر میں جمعہ کی شام کو جنرل باڈی میٹنگ کے دوران زبردست ہنگامہ ہوا۔ پنچایت کی خاتون سربراہ پر ان کی ہی پارٹی کے ارکان کی جانب سے مبینہ طور پر حملہ، بدسلوکی اور سیاہی لگائے جانے کے واقعے نے علاقے میں ہلچل مچا دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق چانگوول گرام پنچایت کی میٹنگ شروع ہونے سے پہلے ترنمول کانگریس کی رکن سجاتا ڈے نے پنچایت سربراہ دیپالی سنگھ پر الزام لگایا کہ وہ ان کے علاقے میں کوئی بھی کام نہیں ہونے دے رہی ہیں۔ اس سے دونوں کے درمیان گرما گرم بحث چھڑ گئی، جو دیکھتے ہی دیکھتے ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔
الزام ہے کہ پنچایت سربراہ دیپالی سنگھ نے سجاتا ڈے کے ساتھ مارپیٹ کی اور ان پر کالی سیاہی پھینکی۔ احتجاج میں سجاتا ڈے نے اپنے حامیوں اور ترنمول کانگریس کی خواتین کارکنوں کے ساتھ پنچایت دفتر کے گیٹ کو تالا لگا کر احتجاج کیا۔ صورتحال اس وقت بڑھ گئی جب کچھ خواتین کارکن مبینہ طور پر پنچایت دفتر میں داخل ہوئیں، پنچایت سربراہ دیپالی سنگھ پر حملہ کیا اور ان کے کپڑے پھاڑ دیے۔
دریں اثنا، پنچایت کی سربراہ دیپالی سنگھ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سجاتا ڈے نے ان پر حملہ کیا اور ان کے چہرے پر سیاہی لگائی ۔ انہوں نے کہا، جھگڑے کے دوران، سجاتا نے مجھے مارا اور میرے چہرے پر سیاہی لگا دی ، یہ سب بی جے پی کی سازش ہے۔“
اس دوران سجاتا ڈے نے الزام لگایا کہ پنچایت سربراہ نے خود ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان پر سیاہی پھینکی۔ ا نہوں نے کہا، ”میرے علاقے میں کوئی کام نہیں ہونے دیا جا رہا تھا۔ جب میں نے احتجاج کیا تو مجھ پر حملہ کر دیا گیا۔ دیپالی سنگھ نے جھوٹے الزامات لگانے کے لیے اپنے ہی چہرے پر سیاہی لگا لی۔“
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کھڑگپور مقامی تھانے کی پولیس اور کھڑگپور-2 بلاک کے جوائنٹ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر جائے وقوعہ پر پہنچے۔ تاہم انہوں نے اس معاملے پر کوئی سرکاری تبصرہ نہیں کیا۔واقعہ کے بعد سے چانگوول گرام پنچایت علاقہ میں کشیدگی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد