کولکاتہ، 11 اکتوبر (ہ س)۔
مغربی بنگال میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کا عمل 15 اکتوبر کے بعد شروع ہونے کی امید ہے۔ دریں اثنا الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ ریاست میں انتخابی افسران، خاص طور پر بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل اوز) اور الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز (ای آر او) کے انتخاب میں کوئی سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
کمیشن نے ریاست کے چیف سکریٹری منوج پنت کو ایک نیا خط بھیجا ہے، جس میں ان عہدوں کے انتخاب کے لیے تفصیلی رہنما خطوط کا اعادہ کیا گیا ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر کے ذرائع نے ہفتہ کو اس کی تصدیق کی۔
الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق بی ایل او کے انتخاب میں سرکاری اسکولوں کے اساتذہ سمیت مستقل ریاستی سرکاری ملازمین کو ترجیح دی جائے۔ کنٹریکٹ ملازمین کو صرف اسی صورت میں بی ایل اوزکے طور پر تعینات کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے جب کسی ضلع یا علاقے میں مستقل ملازمین کی کافی تعداد دستیاب نہ ہو۔
تاہم، اس اختیار کو استعمال کرنے سے پہلے، متعلقہ ضلع کے ضلع مجسٹریٹ کو- جو ضلع الیکشن افسر بھی ہے- کو واضح طور پر بتانا ہوگا کہ کنٹریکٹ ملازم کی تقرری کیوں ضروری ہے، اور ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کی منظوری لازمی ہوگی۔
اسی طرح، ای آر اوز کا انتخاب صرف مغربی بنگال سول سروس (ایگزیکٹیو) کے افسران میں سے کیا جا سکتا ہے۔ ان افسران کو سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم)، سب ڈویژنل آفیسر، یا دیہی ترقی افسر کے درجے سے نیچے نہیں ہونا چاہیے۔
دریں اثنا، مغربی بنگال بی جے پی یونٹ نے طویل عرصے سے بی ایل اوز کے انتخاب میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا ہے۔ جمعہ کو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سبھیندو ادھیکاری نے الیکشن کمیشن کی توجہ ای آر او کے انتخاب میں مبینہ بے ضابطگیوں کی طرف مبذول کرائی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ