جموں, 8 ستمبر (ہ س)۔
جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار عام آدمی پارٹی کے ڈوڈہ سے رکن اسمبلی معراج ملک کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لے لیا گیا۔ حکام نے تصدیق کی کہ معراج ملک جو یونین ٹیریٹری میں عام آدمی پارٹی کی پہلی کامیابی حاصل کرنے والے قانون ساز ہیں، وہ جے اینڈ کے میں پی ایس اے کے تحت حراست میں لیے جانے والے پہلے موجودہ رکن اسمبلی بن گئے ہیں۔
پولیس نے معراج ملک کے خلاف مجموعی طور پر 18 مقدمات اور متعدد عوامی شکایات درج کی ہیں، جن میں سرکاری اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی، ترقیاتی و ریلیف کاموں میں رکاوٹ ڈالنا، اور ضلع ڈوڈہ میں نوجوانوں کو اشتعال دلانے کے سنگین الزامات شامل ہیں۔ حکام نے بتایا کہ معراج ملک کی سرگرمیاں امن عامہ اور انتظامی استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن چکی تھیں، اس لیے ان کی فوری گرفتاری اور پی ایس اے کے تحت حراست ناگزیر قرار پائی۔ اور مستقبل میں ایسے مزید اقدامات کیے جانے کا اشارہ بھی دیا گیا ہے۔
پبلک سیفٹی ایکٹ حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ بغیر مقدمہ چلائے یا جرم ثابت کیے مشتبہ افراد کو دو سال تک حراست میں رکھے، جب کہ یہ اقدام عوامی سلامتی اور امن و امان کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔
معراج ملک نے 2024 کی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے امیدوار کو 4,500 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر اپنی پارٹی کے لیے پہلی بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔ قبل ازیں، وہ دسمبر 2020 میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات میں کاہراہ حلقے سے منتخب ہوئے تھے، تاہم اسمبلی کی کامیابی کے بعد انہوں نے یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
حکام نے مزید بتایا کہ معراج ملک کی بدانتظامی اور غیر ذمہ دارانہ رویے کی ایک طویل داستان موجود ہے، جو پی ایس اے کے تحت سخت کارروائی کی مکمل توجیہ فراہم کرتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد علاقے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا اور عوامی مفاد کا تحفظ ہے۔
بتا دیں کہ معراج ملک نے ٹھاٹھری بلاک کے کینچا ہیلتھ سنٹر کی منتقلی کے معاملے میں ڈی سی ڈوڈہ پر شدید لفظی حملہ کیا تھا ۔جس کے خلاف پیر کی صبح ڈوڈہ میں تمام ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی تھی ۔بعد دوپہر معراج کو پولیس نے اپنے تحویل نیں لے لیا ۔
ڈوڈہ میں معراج کے خلاف احتجاج ہوا جبکہ گندو میں معراج کے حامیوں نے انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری عمل قرار دیا ۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر