ہاپوڑ، 07 ستمبر (ہ س)۔
اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع کی سوات ٹیم اور سٹی پولیس نے ممنوعہ کرنسی کی اسمگلنگ میں ملوث ایک بین ریاستی گروہ کے چھ ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے پاس سے پانچ اور ایک ہزار روپے کے ممنوعہ نوٹ برآمد ہوئے ہیں۔ یہ لوگ کمیشن کے لالچ میں نوٹوں کی اسمگلنگ کرتے تھے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کنور گیاننجے سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ چندی روڈ، ہاپوڑ کے رہنے والے نریندر کمار، جموں والی مسجد کے پیچھے رہنے والے شفیق احمد، وکاس عرف وکی، انس، رام اوتار اور بجنور کے رہنے والے ہتیش عرف شالو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے ملزمان سے 78.5 لاکھ روپے کے ممنوعہ نوٹ، غیر قانونی اسلحہ اور چھ موبائل فون برآمد کر لیے ہیں۔
پوچھ گچھ سے پتہ چلا ہے کہ یہ لوگ گینگ کا کام کرتے ہیں۔ وہ سوشل میڈیا اور ٹیلی گرام کے ذریعے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے ممنوعہ نوٹ لے کر لوگوں کو نئے نوٹ دینے کا لالچ دیتے ہیں۔ وہ صارفین سے ممنوعہ کرنسی لیتے ہیں اور اسے ان کے رابطے میں بھیجتے ہیں جو ٹیلی گرام کے ذریعے ان سے رابطے میں رہتے تھے۔ بدلے میں انہیں اچھا کمیشن ملتا ہے۔
وہ یہ کام کئی سالوں سے کر رہے ہیں۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اس کام میں ملوث دیگر ساتھیوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 2016 میں وزیر اعظم مودی کے نوٹ بندی کے بعد پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے پرانے نوٹ چلن سے باہر ہو گئے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ