بیجنگ، 6 ستمبر (ہ س)۔ چینی فوج نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ اس نے آبنائے تائیوان سے گزرنے والے کینیڈا اور آسٹریلیا کے جنگی جہازوں کا پیچھا کیا اور انہیں خبردار کیا۔ چین نے اسے ’اشتعال انگیز‘ اور ’مسئلہ پیدا کرنے والی کارروائی‘ قرار دیا۔
پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ نے کہا کہ کینیڈا کا فریگیٹ 'وِل ڈی کیوبیک' اور آسٹریلیا کا گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر 'برسبین' آبنائے تائیوان سے گزرا۔ کمانڈ کے مطابق، چینی بحریہ اور فضائیہ نے دونوں بحری جہازوں کی نگرانی کی، خبردار کیا اور مؤثر طریقے سے جواب دیا۔
کمانڈ کے بیان میں کہا گیا ہے، کینیڈا اور آسٹریلیا کے ان اقدامات سے غلط پیغام جاتا ہے اور سیکورٹی کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ تاہم اس پر کینیڈا اور آسٹریلیا کی مسلح افواج کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
دریں اثنا، تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ وہ آبنائے میں سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے اور وقتاً فوقتاً فضائی اور بحری افواج کو تعینات کرتا ہے تاکہ خطے کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
غور طلب ہے کہ امریکی بحریہ اور بعض اوقات اس کے اتحادی ممالک جیسے کینیڈا، برطانیہ اور فرانس باقاعدگی سے اس راستے سے گزرتے ہیں اور اسے بین الاقوامی آبی گزرگاہ سمجھتے ہیں۔ تائیوان اسے بین الاقوامی آبی گزرگاہ بھی سمجھتا ہے جبکہ چین اسے اپنے علاقائی پانیوں کا حصہ قرار دیتا ہے۔
چین گزشتہ پانچ سالوں سے تائیوان پر فوجی دباؤ بڑھا رہا ہے اور اس نے کئی بار جزیرے کے قریب بڑے پیمانے پر جنگی مشقیں بھی کی ہیں۔ ساتھ ہی تائیوان کی حکومت چین کے ان علاقائی دعوؤں کو یکسر مسترد کرتی رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد