لبنان میں امن فوجیوں پر اسرائیلی ڈرون حملہ، اقوامِ متحدہ کی فوج کی طرف سے مذمت
بیروت،03ستمبر(ہ س)۔لبنان میں اقوامِ متحدہ کی عبوری فوج نے بدھ کو کہا ہے کہ اسرائیلی ڈرون نے امن فوجیوں کے قریب چار گرینیڈ گرائے جو نومبر کی جنگ بندی کے بعد اس کے اہلکاروں پر ایک ’سنگین ترین حملہ‘ہے۔اقوامِ متحدہ کی فوج نے اسرائیل کی فوج کا حوالہ دیتے
لبنان میں امن فوجیوں پر اسرائیلی ڈرون حملہ، اقوامِ متحدہ کی فوج کی طرف سے مذمت


بیروت،03ستمبر(ہ س)۔لبنان میں اقوامِ متحدہ کی عبوری فوج نے بدھ کو کہا ہے کہ اسرائیلی ڈرون نے امن فوجیوں کے قریب چار گرینیڈ گرائے جو نومبر کی جنگ بندی کے بعد اس کے اہلکاروں پر ایک ’سنگین ترین حملہ‘ہے۔اقوامِ متحدہ کی فوج نے اسرائیل کی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’کل صبح اسرائیلی دفاعی افواج کے ڈرونز نے یونی فِل امن دستوں کے قریب چار گرینیڈ گرائے جو اقوام متحدہ کی ایک پوزیشن تک رسائی میں حائل رکاوٹیں ہٹانے کے لیے کام کر رہے تھے۔‘اس میں مزید کہا گیا، ایک دستی بم 20 میٹر کے اندر اور تین اقوامِ متحدہ کے اہلکاروں اور گاڑیوں کے تقریباً 100 میٹر کے اندر اندر گرے۔یونی فِل نے کہا کہ اس نے مروحین گاو¿ں کے جنوب مشرق میں ڈی فیکٹو بارڈر کے قریب سڑک کی صفائی کا کام انجام دینے کے منصوبوں سے متعلق اسرائیلی فوج کو پیشگی مطلع کر دیا تھا۔

بیان میں کہا گیا، اقوامِ متحدہ کے امن فوجیوں اور اثاثہ جات کو خطرے میں ڈالنے والا کوئی بھی اقدام اور ان کے لازمی کاموں میں مداخلت ناقابلِ قبول ہے اور قرارداد 1701 اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔سلامتی کونسل نے گذشتہ ہفتے اقوامِ متحدہ کے امن دستوں کے 2027 میں لبنان چھوڑنے کے لیے ووٹ دیا۔ اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکہ کی جانب سے تقریباً 50 سال پرانی فوج کو ختم کرنے کے لیے دباو¿ ہے جس کے بعد اس کے مینڈیٹ میں صرف ایک حتمی توسیع کرنا ممکن ہے۔اسرائیل نے یونی فِل کی آئندہ برخاستگی کا خیرمقدم کیا اور لبنانی حکومت پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کی تباہی کے بعد پورے علاقے میں اپنا اختیار استعمال کرے۔امریکی انتظامیہ کی جانب سے ویٹو کی دھمکی کے بعد سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر ایک قرارداد کے لیے ووٹ دیا جو یونی فِل کے اختیار کو آخری مرتبہ توسیع دے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande