پوتن نے صدر کے طور پر زیلنسکی کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے، کہا- یوکرین میں اس پر ریفرنڈم ضروری ہے
بیجنگ، 04 ستمبر (ہ س)۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے صدر کی حیثیت سے ولادیمیر زیلنسکی کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ انہوں نے یوکرائنی حکام سے اس معاملے پر ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پوتن نے بدھ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس م
پوتن


بیجنگ، 04 ستمبر (ہ س)۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے صدر کی حیثیت سے ولادیمیر زیلنسکی کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ انہوں نے یوکرائنی حکام سے اس معاملے پر ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پوتن نے بدھ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں واضح طور پر کہا کہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی معاہدے کے لیے کیف کی قیادت کی ’قانونیت‘ کی ضرورت ہوگی۔ پوتن نے کہا کہ روس ممکنہ زمینی تبادلے کے حصے کے طور پر یوکرین کے لیے کسی بھی حفاظتی ضمانت پر غور نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کی ضمانتیں فطری ہیں۔ ہر ملک کو ملنی چاہیے، لیکن اس کا علاقائی تبادلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم زمین کے تبادلے کے لیے نہیں، انسانی حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ پوتن نے اس دوران کہا کہ روسی مسلح افواج کے تمام گروپ یوکرین کی تمام سمتوں میں کامیابی کے ساتھ پیش قدمی کر رہے ہیں۔

روسی صدر پوتن نے کہا کہ انہوں نے ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے امکان کو کبھی رد نہیں کیا۔ اس دوران انہوں نے اس طرح کی بات چیت کی افادیت پر سوال اٹھایا۔ پوتن نے کہا، میں اس سے پہلے زیلنسکی سے ممکنہ ملاقاتوں کے بارے میں بات کر چکا ہوں۔ عمومی طور پر، میں نے کبھی بھی ایسی ملاقات کے امکان کو رد نہیں کیا، لیکن ایسی ملاقات کا کیا مطلب ہو گا؟

پوتن نے پریس کانفرنس میں یوکرین اور زیلنسکی پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے آئین کے مطابق وہاں کے صدر کے اختیارات میں توسیع کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ وہ پانچ سال کے لیے منتخب ہوئے۔ پانچ سال گزر گئے۔ اس کے اختیارات ختم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ یوکرین کے قانون کے مطابق مارشل لاء کے تحت انتخابات نہیں ہو سکتے۔

قابل ذکر ہے کہ روسی صدر اس ہفتے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر چین کے چار روزہ دورے پر پہنچے تھے۔ 31 اگست سے یکم ستمبر تک، انہوں نے تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ 3 ستمبر کو انہوں نے جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوامی مزاحمتی جنگ اور عالمی فسطائی مخالف جنگ میں فتح کی 80 ویں سالگرہ کی یاد میں ایک فوجی پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande