اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ شہر کاکیا گھیراو،فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
غزہ،03ستمبر(ہ س)۔غزہ شہر پر جاری مسلسل بم باری کے تناظر میں اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ فوج نے شمالی غزہ شہر کو اس وقت پوری طرح سے گھیر لیا ہے۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا کہ فوج کے اندازوں کے مطابق غزہ شہر پر
اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ شہر کاکیا گھیراو،فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ


غزہ،03ستمبر(ہ س)۔غزہ شہر پر جاری مسلسل بم باری کے تناظر میں اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ فوج نے شمالی غزہ شہر کو اس وقت پوری طرح سے گھیر لیا ہے۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا کہ فوج کے اندازوں کے مطابق غزہ شہر پر قبضے کی کارروائی تیز رفتار نہیں ہو گی۔اسی دوران فلسطینی طبی ذرائع نے اطلاع دی کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 119 ہو گئی ہے، جن میں 24 افراد امداد کے منتظر تھے۔ مرنے والوں میں دو مرد صحافی رسمی سالم اور ایمن ہنیہ شامل ہیں۔غزہ شہر میں فوجی کارروائیوں میں بڑے پیمانے پر شدت دیکھنے میں آئی ہے، جہاں اسرائیلی فوج نے رہائشی گھروں اور بے گھر افراد کے خیموں پر فضائی اور توپ خانے کے حملے بڑھا دیے۔ یہ زمینی کارروائیاں لگاتار تیسویں دن بھی جاری رہیں۔شہری بڑی تعداد میں شہر چھوڑ کر جنوبی غزہ کی جانب نقل مکانی کرتے رہے، جبکہ کسی محفوظ مقام کی عدم موجودگی کے باعث انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ یہ بات کئی امدادی تنظیمیں بارہا واضح کر چکی ہیں۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے منگل کو اعلان کیا کہ جنگ کو روکنے کا کوئی راستہ نہیں سوائے اس کے کہ دشمن کو شکست دی جائے اور معرکہ فیصلہ کن طور پر ختم کیا جائے۔مزید برآں تقریباً 50 ہزار اضافی فوجیوں کو غزہ پر حملے میں شریک ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے، جبکہ ایک اور دستے کو جلد بلایا جائے گا۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے اگست کے آخر میں فوج کے غزہ شہر پر حملے کے منصوبے اور تقریباً 60 ہزار اضافی فوجیوں کی طلبی کی منظوری دی تھی۔اسرائیلی فوج پہلے ہی گزشتہ ہفتے شہر کو انتہائی خطرناک جنگی علاقہ قرار دے چکی ہے۔ اس نے زور دیا کہ شہر کے باشندوں کو نکالنا’نا گزیر‘ ہے۔دوسری جانب انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس نے موقف اختیار کیا ہے کہ شہر کی اجتماعی بے دخلی نا ممکن ہے اور انخلاءکے منصوبے ’نہ صرف ناقابلِ عمل بلکہ ناقابلِ فہم بھی ہیں‘۔غزہ کی پٹی کے بیس لاکھ سے زائد شہریوں کی بڑی اکثریت جنگ کے دوران کم از کم ایک بار نقل مکانی پر مجبور ہو چکی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande