جی ایس ٹی اصلاحات سے شہریوں اور کاروبار دونوں کو راحت ملی ہے : وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن
کولکاتا، 18 ستمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو کولکاتا میں کہا کہ جی ایس ٹی اصلاحات کا اگلا مرحلہ صرف ٹیکس کی شرحوں کو کم کرنے تک ہی محدود نہیں ہوگا، بلکہ اس سے شہریوں پر بوجھ کم ہوگا اور کاروبار کے لیے پریشانیوں کو بھی ختم کیا ج
جی ایس ٹی اصلاحات سے شہریوں اور کاروبار دونوں کو راحت ملی ہے : وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن


کولکاتا، 18 ستمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو کولکاتا میں کہا کہ جی ایس ٹی اصلاحات کا اگلا مرحلہ صرف ٹیکس کی شرحوں کو کم کرنے تک ہی محدود نہیں ہوگا، بلکہ اس سے شہریوں پر بوجھ کم ہوگا اور کاروبار کے لیے پریشانیوں کو بھی ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کا مقصد ٹیکس کے ڈھانچے کو آسان بنانا، تعمیل کو مضبوط بنانا اور صنعتی ترقی کو ایک نئی سمت دینا ہے۔

کولکاتا میں اپنے خطاب میں سیتا رمن نے کہا کہ جی ایس ٹی اصلاحات کا دوسرا مرحلہ 22 ستمبر سے نافذ العمل ہوگا۔ اسے درگا پوجا سے پہلے ایک راحت اور تہوار کا تحفہ سمجھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے نظام کے تحت زیادہ تر سامان اور خدمات اب صرف دو بڑے سلیبوں میں آئیں گی-5 فیصد اور 18 فیصد۔ اس سے کاروبار کے لیے پریشانیاں کم ہوں گی اور عام خاندانوں کا بجٹ ہلکا ہو جائے گا۔

عام آدمی کے لیے راحت: وزیر خزانہ نے کہا کہ بہت سی ضروری اشیائے خوردونوش، ادویات، ہیلتھ انشورنس اور روزمرہ استعمال کی اشیاء پر جی ایس ٹی میں کمی کی گئی ہے۔ گھریلو الیکٹرانکس، ڈیجیٹل لرننگ ٹولز اور تعلیمی اداروں میں استعمال ہونے والی اشیاء کو بھی کم نرخوں میں لایا گیا ہے۔ کمپوسٹنگ مشینوں جیسی ماحول دوست مصنوعات پر بھی ٹیکس کم کیا گیا ہے۔

مغربی بنگال کی ثقافتی اور اقتصادی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سیتا رمن نے کہا کہ اس کے بہت سے دستکاری اور خاص مصنوعات کو جی ایس ٹی کی کم شرحوں کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف دستکاروں اور کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا بلکہ چھوٹے کاروباریوں کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کا موقع بھی ملے گا۔ ان میں شانتی نکیتن سے چمڑے کے سامان، بنکورا سے پنچمورا ٹیراکوٹا آرٹ، پرولیا سے چھاؤ ماسک، نقشی کانٹھا، مالدہ کے آم اور دارجلنگ چائے شامل ہیں۔ ان سب پر جی ایس ٹی کم کر کے پانچ فیصد کر دیا گیا ہے۔

اضافی کھپت کا تخمینہ 2 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ان اصلاحات سے معیشت میں تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے کی اضافی کھپت آئے گی۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ اس سے صنعتوں، خاص طور پر مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو تقویت ملے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ سیتا رمن نے کہا کہ یہ اصلاحات عام آدمی کو راحت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ کاروبار کے لیے ایک مستحکم اور قابل اعتماد ماحول پیدا کریں گی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande