نیپال میں تشدد میں ہلاکتوں کی تعداد 73 ہوگئی، 12 کنکال کی اب تک شناخت نہیں ہو سکی
کٹھمنڈو، 18 ستمبر (ہ س)۔ نیپال میں 9 ستمبر کو ہونے والے تشدد اور آتش زنی کے دوران بھاٹ بھٹینی سپر اسٹور کے تین الگ -الگ آوٹ لیٹس پر ملنے والے انسانی کنکال کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ اب تک ایسی 12 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جن کے صرف کنکال ہی مل سکے
Death toll in Nepal violence risen to 73; 12 bodies unidentified


کٹھمنڈو، 18 ستمبر (ہ س)۔ نیپال میں 9 ستمبر کو ہونے والے تشدد اور آتش زنی کے دوران بھاٹ بھٹینی سپر اسٹور کے تین الگ -الگ آوٹ لیٹس پر ملنے والے انسانی کنکال کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ اب تک ایسی 12 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جن کے صرف کنکال ہی مل سکے ہیں۔ دریں اثنا، جین- زی تحریک سے مرنے والوں کی تعداد 73 تک پہنچ گئی ہے۔

پولیس نے کہا کہ 12 کنکال کی شناخت اس لئے نہیں ہو سکی ہے، کیونکہ کسی نے اپنے رشتہ داروں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع نہیں دی۔ حکومت نے احتجاج میں ہلاک ہونے والوں کو شہید قرار دینے اور معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق، 9 ستمبر کو چوچے پاٹی واقعبھاٹ بھٹینی سپر اسٹور سے سات کنکال، 10 ستمبر کو سنسری واقع دھران سپر اسٹور سے چار کنکال اور اسی دن وراٹ نگر واقع ایک آوٹ لیٹ سے ایک کنکال ملا تھا۔

پولیس کے مطابق اگر کوئی اپنے رشتہ دار کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دیتا ہے تو ڈی این اے ٹیسٹ سے ان کی شناخت میں آسانی ہو سکتی ہے۔ نیپال پولیس کے مرکزی ترجمان اور ڈی آئی جی بنود گھمیرے نے کہا کہ ”تمام کنکالوں کا ڈی این اے ٹیسٹ لازمی ہے۔ اگر لوگ پولیس سے رابطہ کرتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے رشتہ دار لاپتہ ہیں تو ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔ ابھی تک اس حوالے سے کوئی سامنے نہیں آیا ہے۔“

9 ستمبر کو، جنریشن -زی تحریک کے دوسرے دن، بھاٹ بھٹینی سپر اسٹور کے کئی اسٹوروں کو آگ لگا دی گئی اور لوٹ مار کی گئی۔ ڈیپارٹمنٹل اسٹور نے ایک بیان میں کہا کہ تباہ شدہ اسٹورز کی صفائی کے دوران تین اسٹورز سے انسانی کنکال ملے۔ چونکہ کنکالوں کی شناخت نہیں ہو سکی، پولیس نے یونٹ کے ذریعے ایک نوٹس جاری کیا، جس میں لواحقین سے رابطہ کرنے کو کہا گیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande