نئی دہلی، 18 ستمبر (ہ س)۔ دبئی میں ایشیا کپ کے لیے بدھ کا دن انتہائی غیر معمولی تھا۔ کافی دیر تک ایسا لگا جیسے میدان میں کوئی کھیل نہیں ہوگا۔ میچ ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا اور ابتدائی طور پر متحدہ عرب امارات کی ٹیم سپر فور میں جگہ بنانے کی مضبوط دعویدار نظر آئی۔ اس کے باوجود، پاکستان نے بالآخر سنسنی خیز میچ جیت لیا اور 21 ستمبر کو بھارت کے خلاف انتہائی متوقع ٹاکرا کو یقینی بنا دیا۔
دوپہر کو، پاکستانی ٹیم لاہور سے ہری جھنڈی کے انتظار میں اپنے ہوٹل میں بیٹھی رہی۔ میدان میں صورتحال کچھ بہتر نہیں تھی۔ پاکستان 114/7 پر مشکل حالات میں تھا، لیکن شاہین آفریدی کے 14 گیندوں پر 29 رن نے ٹیم کو 146 تک پہنچا دیا۔کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے یہ اسکور کم سمجھا جارہا تھا، لیکن پاکستان نے شاندار گیندبازی اور مضبوط فیلڈنگ سے اسے فتح میں تبدیل کر دیا۔
فخر زمان (50) نے اننگز کو آگے بڑھایا، جب کہ حارث روف نے دو اہم وکٹیں حاصل کیں۔ محمد نواز کی تیز فیلڈنگ اور شاندار کیچز نے میچ کا رخ موڑ دیا۔ پاکستان نے آخری اوورز میں یو اے ای کی اننگز کو بکھیر کردیا اور صرف 20 رن کے عوض چھ وکٹیں حاصل کیں۔
متحدہ عرب امارات کے گیند باز جنید صدیقی (چار وکٹیں) اور اسپنر سمرن جیت سنگھ نے ایک مضبوط چیلنج فراہم کیا۔ کپتان محمد وسیم نے ایک تاریخی سنگ میل بھی حاصل کیا، جو کسی ایسوسی ایٹ ملک کے لیے ٹی20 میں سب سے زیادہ رن بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔ تاہم ان کی اننگز ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرنے میں ناکام رہی۔
پاکستان کا 146/9 کا اسکور اب ایشیا کپ میں کامیابی کے ساتھ دفاعی ہدف کا تیسرا کم ترین ہدف ہے۔ شاہین آفریدی نے بلے اور گیند دونوں سے اہم کردار ادا کیا ۔ پاکستان بالآخر سپر فور میں پہنچ گیا۔
اب اس کااگلا بڑا امتحان بھارت کے خلاف ہے جو اس ٹورنامنٹ کی اصل کسوٹی ثابت ہوگا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد