نئی دہلی، 18 ستمبر (ہ س)۔ انٹیگرل کوچ فیکٹری کے ساتھ ساتھ ایرو اسپیس اور دفاعی شعبوں کے اہم پرزے تیار کرنے والی کمپنی ایئر فلووا ریل ٹیکنالوجی کے شیئروں نے آج اسٹاک مارکیٹ میں زبردست انٹری کرکے اپنے آئی پی او سرمایہ کاروں کو خوش کردیا۔ آئی پی او کے تحت کمپنی کے حصص 140 روپے کی قیمت پر جاری کیے گئے تھے۔ آج بی ایس ای کے ایس ایم ای پلیٹ فارم پر 90 فیصد کے پریمیم کے ساتھ 266 روپے میںاس کی لسٹنگ ہوئی۔ لسٹنگ کے بعد خریداری کی وجہ سے کمپنی کے حصص کچھ ہی عرصے میں 279.30 روپے کی اپر سرکٹ کی سطح پر پہنچ گئے۔ اس طرح پہلے دن کی ٹریڈنگ میں ہی کمپنی کے آئی پی او سرمایہ کاروں کی رقم تقریباً دوگنی ہو گئی۔
ایئر فلووا ریل ٹیکنالوجی کی 91.10 کروڑ روپے کی ابتدائی عوامی پیشکش ( آئی پی او) 11 سے 15 ستمبر تک سبسکرپشن کے لیے کھلی تھی۔ اس آئی پی او کو سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست رسپانس ملا، جس کی وجہ سے یہ مجموعی طور پر 301.52 گنا سبسکرائب ہوا تھا۔ ان میں سے، اہل ادارہ جاتی خریداروں (کیو آئی بی ) کے لیے ریزو پورشن کو 214.65 بار سبسکرائب کیا گیا۔
دریں اثنا، غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی) کے لیے مختص حصہ کو صرف 349.88 گناسبسکرائب کیا گیا۔ اسی طرح خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے مختص حصے کو 330.31 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اس آئی پی او کے تحت، 65.07 لاکھ نئے حصص جاری کیے گئے جن کی قیمت 10 روپے ہر ایک ہے۔
کمپنی آئی پی او کے ذریعے جمع ہونے والی رقم کو مشینری اور نئے آلات کی خریداری، اپنے پرانے قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے، اپنے ورکنگ کیپیٹل کی ضروریات کو پورا کرنے اور عام کارپوریٹ مقاصد کے لیے استعمال کرے گی۔
کمپنی کی مالی حالت کے بارے میں بات کریں تو پراسپیکٹس میں کئے گئے دعوے کے مطابق اس کی مالی صحت مسلسل مضبوط ہوئی ہے۔ 2022-23 مالی سال میں، کمپنی نے 1.49 کروڑ کا خالص منافع کمایا، جو مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 14.23 کروڑ ہو گیا۔ اسی طرح، 2022-23 کے مالی سال کے دوران، کمپنی نے 95.33 کروڑ کی آمدنی حاصل کی، جو مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 122.87 کروڑ روپے ہو گئی۔ اس دوران کمپنی کے قرضے میں بھی اضافہ ہوا۔ 2022-23 کے مالی سال کے اختتام پر، کمپنی کا قرض 60.22 کروڑ روپے تھا، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام تک بڑھ کر 63.80 کروڑ روپے ہو گیا۔
اس مدت کے دوران کمپنی کے ریزرو اور سرپلس کے بارے میں بات کریں تو یہ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر 36.75 کروڑ روپے کی سطح پر تھا، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام پر بڑھ کر 50.99 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد