حکومت اور خانگی کالجس انتظامیہ کے درمیان بات چیت کامیاب، ہڑتال ختم
حیدرآباد، 16 ستمبر (ہ س)۔
تلنگانہ میں پرائیویٹ پروفیشنل کالجس کے انتظامیہ اورحکومت کے درمیان منعقدہ بات چیت کامیاب رہی۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دیوالی سے قبل تقریباً 1,200 کروڑ روپے کے بقیہ جات جاری کردیے جائیں گے۔ فیس ری ایمبرسمنٹ کے مسئلے پرنائب وزیراعلی ملوبھٹی وکرامارکا، وزیر تعلیم پی سرینواس گوڑ، وزیر آئی ٹی و صنعت ڈی شری دھربابواوروزیراتم کمارریڈی نے پرائیویٹ کالجس کے ذمہ داران کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔ بات چیت کی کامیابی کے بعد کالج انتظامیہ نے اعلان کیا کہ وہ اپنی ہڑتال واپس لے رہے ہیں اور منگل سے تمام کلاسیس حسبِ معمول چلائی جائیں گی۔
اس موقع پرنائب وزیراعلی ملو بھٹی وکرامارکا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ طلبہ کا مستقبل تلنگانہ حکومت کے لیے سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم غریب اورمتوسط طبقے کے طلبہ کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ سابق حکومت نے اس اسکیم کوتباہی کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔ برسوں تک بقایا جات ادا نہ کرنے سے کالجس اور طلبہ دونوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سابق حکومت کے پیدا کردہ مسائل کو ایک ایک کرکے حل کررہے ہیں۔ کالجس کے پاس اس وقت تقریباً 600 کروڑ روپے مالیت کے ٹوکنزموجودہیں۔ان فنڈزکواسی ہفتے جاری کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم کو مؤثر اور شفاف بنانے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کالجس کے نمائندوں نے کہا کہ حکومت کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے ہڑتال واپس لینے اور منگل سے تدریسی سرگرمیاں بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نائبوزیراعلی نے اس اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال ختم کرنے کے فیصلے پر ہم کالج انتظامیہ کے شکر گزار ہیں، کیونکہ اس سے ہزاروں طلبہ کا تعلیمی مستقبل متاثر ہونے سے بچ گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق