راشن ڈیلروں کا حکومت پربقایا جات کی عدم ادائیگی کاالزام
حیدرآباد، 16 ستمبر (ہ س)۔ تلنگانہ میں راشن ڈیلروں نے حکومت کے رویے سے تنگ آکریکم اکتوبرسے ریاست گیرہڑتال کااعلان کردیاہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپریل سے ستمبرتک چھ مہینوں کے بقایاجات،جوتقریباً 100 کروڑروپے بنتے ہیں، حکومت نے اب تک ادا نہیں کیے۔ ڈیلروں کا
راشن ڈیلروں کا حکومت پربقایا جات کی عدم اجرائی کاالزام


حیدرآباد، 16 ستمبر (ہ س)۔

تلنگانہ میں راشن ڈیلروں نے حکومت کے رویے سے تنگ آکریکم اکتوبرسے ریاست گیرہڑتال کااعلان کردیاہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اپریل سے ستمبرتک چھ مہینوں کے بقایاجات،جوتقریباً 100 کروڑروپے بنتے ہیں، حکومت نے اب تک ادا نہیں کیے۔ ڈیلروں کا الزام ہے کہ بارہا یاد دہانی کے باوجود ریاستی حکومت نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا،اورہرمہینے انہیں اپنے خرچ سے ہی راشن تقسیم کرنا پڑرہاہے،جس کے باعث کرایہ،مزدوری اوردیگراخراجات برداشت کرنامشکل ہوگیاہے۔راشن ڈیلروں کے مطابق کمیشن کےلیے مرکزی حکومت نے اپناحصہ یعنی37.5 کروڑروپے جاری کردیاہے،لیکن ریاستی حکومت نے اپنے حصے کی رقم نہیں دی، جس کے باعث پورافنڈرکا ہواہے۔ اپریل سے اگست تک 75 کروڑاورستمبرکے25کروڑروپے بقایاہیں۔ ڈیلروں نے سخت غم وغصے کااظہارکرتے ہوئے سوال اٹھایاہے کہ کیاریاستی حکومت کے پاس محض 37 کروڑ روپے بھی نہیں بچے؟ انہوں نے کانگریس حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ انتخابات کے دوران کیے گئے وعدے، جیسے عزت و احترام کے طور پر 5 ہزارروپے ماہانہ دینا اور کمیشن میں 300 روپے کا اضافہ کرنا، آج تک پورے نہیں ہوئے۔راشن ڈیلروں نے خبردار کیا ہے کہ اگرفوری ادائیگی نہ کی گئی تو وہ نہ صرف دکانیں بند کریں گے بلکہ اکتوبر کے مہینے کا چاول بھی تقسیم نہیں کریں گے، جس سے لاکھوں غریب خاندان براہِ راست متاثر ہوں گے۔۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande