شوپیاں 15 ستمبر (ہ س) ممبر پارلیمنٹ سرینگر آغا روح اللہ نے سیب کی آمدورفت کے سیزن کے دوران سری نگر-جموں قومی شاہراہ کی مسلسل بند کرنے پر حکومت کی سخت تنقید کی ہے، اور الزام لگایا ہے کہ یہ جموں و کشمیر کی معیشت کو نقصان پہنچانے کا ایک دانستہ منصوبہ لگتا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے روح اللہ نے کہا، یہ ہماری معیشت کو نقصان پہنچانے کے لیے قومی شاہراہ پر پھلوں کو روکنے کا منصوبہ لگتا ہے۔ ہمارا ملک 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کا دعویٰ کرتا ہے، اور جموں و کشمیر سے باغبانی اس میں تقریباً 70 فیصد حصہ ڈالتی ہے۔ پھر بھی، ہمیں ہر موسم میں نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے مغل روڈ سے ٹرکوں کو جانے کی اجازت دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا لیکن سری نگر جموں قومی شاہراہ پر فوری طور پر مکمل ٹریفک کی آمدورفت بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
’’اگر جموں سے ٹرکوں کو سری نگر کی طرف جانے کی اجازت ہے تو ہمارے پھلوں سے لدے ٹرکوں کو دہلی کی طرف جانے کی اجازت کیوں نہیں ہے؟‘۔ روح اللہ نے یہ بھی متنبہ کیا کہ حال ہی میں ایم ایل اے مہراج ملک کو درپیش صورتحال جلد ہی دوسروں کے لیے دہرائی جا سکتی ہے اگر اصلاحی اقدامات نہ کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اجتماعی طور پر اس کی مزاحمت کرنی ہوگی اور اگر ضرورت پڑی تو جدوجہد بھی شروع کرنی ہوگی۔ وقف بورڈ بل کے مسئلہ پر روح اللہ نے زور دیا کہ ہر مذہب کے اپنے حقوق اور خودمختاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو دوسرے کے مذہب میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔ سب کے لیے برابری اور قانون ہونا چاہیے۔ ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ میں جاری بحث انصاف کی راہ ہموار کرے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir