گاندربل میں نرسنگ اور پیرامیڈیکل کے طلباء نے کورسز کو تسلیم نہ کیے جانے پر احتجاج کیا
گاندربل، 16 ستمبر (ہ س)۔ رائل انسٹی ٹیوٹ آف پیرا میڈیکل اینڈ سائنسز، گاندربل کے طلباء نے منگل کو انڈین نرسنگ کونسل (آئی این سی) کے ساتھ الحاق حاصل کرنے میں انتظامی ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔ مشتعل طلباء نے کہا کہ مسلسل تاخیر نے ان کی تعلیم اور مستقبل کے کیریئر کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ درجنوں طلباء کیمپس کے باہر جمع ہوئے، جنہوں نے پلے کارڈ اٹھائے اور ادارے کی انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے اور سری نگر گاندربل روڈ پر دھرنا دیا۔ انہوں نے لاپرواہی کا الزام لگایا، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ الحاق کے بار بار وعدے پورے نہیں ہوئے۔ ایک طالب علم نے کہا کہ یہ ہمارے کیریئر کے ساتھ کھیلنے سے کم نہیں ہے۔ مظاہرین کے مطابق ایک معائنہ ٹیم نے 2023 میں انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا تھا اور فیکلٹی کی طاقت اور بنیادی ڈھانچے میں خامیوں کو اجاگر کیا تھا۔ تقریباً دو سال گزر چکے ہیں اور ایک بھی مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سینئرز بھی بغیر رجسٹریشن کے فارغ ہونے والے ہیں۔ ہم ایسی ڈگریوں کا کیا کریں گے؟ انسٹی ٹیوٹ فی الحال بی ایس سی جی این ایم , ایف ایم پی ایچ ڈبلیو نرسنگ اور بی ایس سی ایم ایل ٹی سمیت کورسز پیش کرتا ہے۔ تاہم، آئی این سی سے وابستگی کے بغیر، طلباء کو خدشہ ہے کہ ان کی قابلیت کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، جس سے ملازمت کے امکانات اور پیشہ ورانہ لائسنسنگ پر اثر پڑے گا۔ رابطہ کرنے پر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر گلزار احمد نے تاخیر کا اعتراف کیا لیکن یقین دہانی کرائی کہ اصلاحی اقدامات جاری ہیں۔ ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اگلے دو ماہ کے اندر آئی این سی کی طرف سے نشاندہی کی گئی تمام خامیوں کو دور کر دیا جائے گا اور الحاق کو محفوظ کر لیا جائے گا۔ یقین دہانی کے باوجود طلبہ شکوک و شبہات میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ اپنے احتجاج میں شدت لائیں گے۔ طلباء نے اعلیٰ حکام سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہاہمارے صبر کی حد ہے۔ ہم اپنی برسوں کی تعلیم کو ضائع نہیں ہونے دے سکتے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir