شملہ، 16 ستمبر (ہ س)۔ مانسون اپنے آخری مرحلے میں بھی ہماچل پردیش میں تباہی مچا رہا ہے۔ پیر کی رات موسلادھار بارش نے منڈی اور شملہ اضلاع میں زبردست تباہی مچائی۔ کئی مقامات پر ندی اور نالے طغیانی پر آ گئے، سڑکوں پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور مکانات ملبے تلے دب گئے۔ اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق اس شدید بارش کی وجہ سے تین قومی شاہراہیں اور 652 سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران یعنی بدھ کو چھ اضلاع میں شدید بارش کا ایلو الرٹ جاری کیا ہے۔
کل رات منڈی ضلع کے دھرم پور میں سون کھڈ اور قریبی نالوں میں اچانک طغیانی آ گئی۔ کھڈ میں پانی کی سطح اتنی بڑھ گئی کہ دھرم پور بس اسٹینڈ مکمل طور پر پانی میں ڈوب گیا۔ کھڈ قدر خوفناک نظر آنے لگا کہ بس اسٹینڈ پر کھڑی کئی بسیں اور گاڑیاں بہہ گئیں۔ پولیس اور انتظامیہ نے رات بھر راحت اور بچاو¿ کی کارروائیاں کیں لیکن دو افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ ان میں ایک ٹیمپو ٹریولر ڈرائیور اور ایک مقامی شخص شامل ہے۔
اسی طرح منڈی ضلع کی نہری تحصیل کے براگٹا گاوں میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک مکان منہدم ہوگیا۔ اس حادثے میں دو خواتین اور ایک بچے کی موت ہو گئی۔ اس وقت گھر میں پانچ افراد موجود تھے جن میں سے دو کو گاوں والوں نے بروقت بچالیا۔ کافی محنت کے بعد ملبے سے تین لاشیں نکالی گئیں۔
دارالحکومت شملہ میں بھی پیر کی رات ریکارڈ توڑ 141 ملی میٹر بارش ہوئی، جس کی وجہ سے شہر کے کئی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور درخت گرنے کے واقعات پیش آئے۔ ہم لینڈ کے علاقے میں بڑے تودے گرنے سے پانچ سے چھ گاڑیاں ملبے کے نیچے دب گئیں اور کارٹ روڈ جسے شملہ کی لائف لائن کہا جاتا ہے، بند ہو گیا۔ بی سی ایس اور کچی گھاٹی میں تین سے چار گاڑیاں بھی ملبے تلے دب گئیں۔ تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
محکمہ موسمیات نے بدھ کو بلاس پور، کانگڑا، منڈی، شملہ، سولن اور سرمور اضلاع کے لیے ایلو الرٹ جاری کیا ہے۔ دیگر اضلاع میں ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ اس کے بعد مانسون کی رفتار کم ہو جائے گی اور تیز بارش کم ہو جائے گی۔ 17 سے 20 ستمبر تک ریاست کے بیشتر حصوں میں ہلکی سے درمیانی بارش متوقع ہے۔ 20 ستمبر کو بلند پہاڑی علاقوں میں موسم صاف رہے گا۔ 21 ستمبر کو میدانی علاقوں کے علاوہ درمیانی اور بلند پہاڑی علاقوں میں موسم صاف رہے گا۔
محکمہ کے مطابق اس بار ستمبر میں معمول سے 148 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ شملہ میں 108 فیصد اور منڈی میں 80 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پوری ریاست میں 924 ٹرانسفارمر اور 243 پینے کے پانی کی اسکیمیں ٹھپ پڑی ہیں۔ منڈی ضلع میں سب سے زیادہ 313 سڑکیں بند ہیں، جب کہ کلو میں 153، شملہ میں 47 اور کانگڑا میں 46 سڑکیں بند ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس بارش کے موسم میں اب تک 417 افراد ہلاک، 477 زخمی اور 45 لاپتہ ہو چکے ہیں۔ منڈی ضلع میں سب سے زیادہ 66 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ بارش اور آفت میں 1,502 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے ہیں جبکہ 6,503 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ مویشیوں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے اور 26 ہزار سے زائد پولٹری پرندے اور 2407 مویشی مر چکے ہیں۔
حکومتی اندازوں کے مطابق اس مانسون سے ہماچل پردیش کو اب تک 4,582 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ محکمہ تعمیرات عامہ کی سڑکوں اور پلوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ اب تک ریاست بھر میں 145 لینڈ سلائیڈنگ، 98 فلیش فلڈ اور 46 بادل پھٹنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد