کھگڑیا،16ستمبر(ہ س)۔ریاست میں مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ چوری، قتل اور عصمت دری کے واقعات آئے روز منظر عام پر آتے رہتے ہیں۔ ادھر کھگڑیا ضلع کے پربتہ تھانہ علاقے میں 14 سالہ نابالغ لڑکی کو پہلے شراب پلائی گئی اور پھر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔
رشتہ داروں کی جانب سے درخواست دیتے ہی 348/25 نمبرمقدمہ درج کیا گیا اور متاثرہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس کے بعد ملزمین کی گرفتاری کے لیے کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ساتھ ہی متاثرہ کو طبی معائنے کے لیے لے جانے کا عمل بھی اپنایا جا رہا ہے۔
دراصل اجتماعی عصمت دری کا واقعہ سامنے آنے کے بعد متاثرہ کی ماں نے پربتہ تھانہ میں درخواست دے کر انصاف کی اپیل کی ہے۔ اس نے درخواست میں بتایا کہ 12 ستمبر کی رات پڑوسی گاؤں کے ایک نوجوان نے میری بیٹی کو فون کیا اور گھر کا دروازہ کھولنے کو کہا اور پھر اسے سڑک پر آنے کو کہا۔
متاثرہ کی ماں نے بتایا کہ جب میری بیٹی نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو بات کرنے کے بہانے اسے گھر سے باہر بلایا، موٹرسائیکل پر بٹھا کر ڈیم پر لے گیا، جہاں دیگر ملزمین پہلے سے موجود تھے۔ ملزم نے پہلے میری بیٹی کو شراب پلائی اور اس میں نشہ آور چیز ملا دی۔ جس کے بعد پانچوں ملزمین نے زیادتی کا ارتکاب کیا۔
متاثرہ کی ماں نے بتایا کہ صبح جب میری بیٹی کو ہوش آیا تو وہ کسی طرح اپنے گھر واپس آگئی، اس کے بعد گاؤں کے کچھ لوگوں نے عزت کا حوالہ دیتے ہوئے اس معاملے کو دبانے کے لیے مجھ پر دباؤ ڈالا، لیکن اپنی بیٹی کی حالت دیکھ کر میں ایسا نہ کر سکی اور آج گاؤں والوں کی مدد سے میں تھانے پہنچ گئی ہوں۔
تھانہ انچارج نے بتایا کہ درخواست ملتے ہی مقدمہ نمبر 348/25 درج کیا گیا اور متاثرہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس کے بعد ملزمین کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔ ساتھ ہی متاثرہ کو طبی معائنے کے لیے لے جانے کا عمل بھی اپنایا جا رہا ہے۔
واضح ہو کہ اس سے قبل بھی کشن گنج میں ایک قبائلی خاتون کے اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ متاثرہ لڑکی اپنے بھانجے کے ساتھ سائیکل پر اپنی ماں کے گھر سے شوہر کے گھر جارہی تھی کہ شام کو کچھ لوگوں نے اسے گھیر لیا اور اجتماعی عصمت دری کا ارتکاب کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan