بجنور، 16 ستمبر (ہ س)۔ منگل کو اتر پردیش کے بجنور ضلع میں ایک آدم خور تیندوا پنجرے میں قید کردیا گیا۔ اس نے ایک عورت اور ایک بچے کو شکار کیا ہے۔ اس کے بعد گاؤں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ تیندوے کو پکڑنے کے لیے کئی تنظیموں نے محکمہ جنگلات کے دفتر پر دھرنا بھی دیا۔
سماجی جنگلات کے ڈپٹی رینجر ہرگووند سنگھ نے بتایا کہ محکمہ جنگلات کی 10 ٹیموں نے آدم خور چیتے کی تلاش میں 36 سے زیادہ پنجرے اور ٹریپ کیمرے لگائے تھے۔ چیتے کے پنجرے میں قید ہونے کی اطلاع ملتے ہی گاؤں والوں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ تیندوے کی دہشت سے نجیب آباد سمیت آس پاس کے گاؤں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ 14 ستمبر کو تیندوے کے حملے سے 36 سالہ میرا دیوی کی موت ہوگئی۔ اس سے قبل اس نے ایک بچے کو بھی شکار کیا تھا۔ اس کے بعد پورے گاؤں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ دن کو ہجوم میں نکلتے تھے اور رات کو گاؤں والے پہرہ دیتے تھے۔ تیندوے کے نہ پکڑے جانے پر گاؤں والوں میں کافی غصہ ہے۔ خاتون کی موت سے ناراض اہل خانہ اور گاؤں والوں نے ڈی ایف او آفس کے سامنے گھنٹوں تک احتجاج کیا۔
جس کے بعد پیر کو کسان یونین (اپولیٹک) کے کارکنوں نے ڈی ایف او آفس کے سامنے جانور باندھ کر احتجاج کیا۔ آزاد سماج پارٹی کے ہزاروں کارکنوں نے نگینہ کے رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد کی قیادت میں کلکٹریٹ پر احتجاج کیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ تیندوے کو جلد سے جلد پکڑا جائے، تاکہ گاؤں والوں کی جان و مال محفوظ رہ سکے۔ تیندوے کے پکڑے جانے کے بعد گاؤں والوں نے راحت کی سانس لی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد