جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ نے 301 اساتذہ کو تقررنامے سونپے
رانچی، 16 ستمبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے منگل کو 301 اسسٹنٹ اساتذہ کو تقررنامے سونپے جو جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے ذریعہ منعقدہ بھرتی امتحان میں کامیاب ہوئے تھے۔ ان میں ریاضی اور سائنس کے 131 گریجویٹ تربیت یافتہ اسسٹنٹ اساتذہ
جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ نے 301 اساتذہ کو تقررنامے سونپے


رانچی، 16 ستمبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے منگل کو 301 اسسٹنٹ اساتذہ کو تقررنامے سونپے جو جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے ذریعہ منعقدہ بھرتی امتحان میں کامیاب ہوئے تھے۔ ان میں ریاضی اور سائنس کے 131 گریجویٹ تربیت یافتہ اسسٹنٹ اساتذہ اور پہلی سے پانچویں کلاس کے 170 بین تربیت یافتہ اسسٹنٹ ٹیچر شامل ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر تمام نو تعینات اساتذہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ آپ سب کو سرکاری سکولوں کو چلانے کی ذمہ داری سونپی جا رہی ہے۔ یہاں بہت سے چیلنجز ہیں۔ ایک طرف سرکاری نظام ہے تو دوسری طرف پرائیویٹ سکول۔ آپ تمام نئے تعینات ہونے والے اسسٹنٹ اساتذہ تعلیم کی ریڑھ کی ہڈی بنیں، اس لیے آپ سب کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ریاست میں مزید 26 ہزار اساتذہ کی تقرری کا عمل شروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو جس پیسے کا معاوضہ ملے گا وہ عام لوگوں کا ہے۔ آپ کو تنخواہ عام لوگوں کے ٹیکس کے پیسے سے دی جائے گی۔ آنے والے وقت میں آپ کو پروموشن بھی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہ بہت ضروری ہے کہ ہم بھی کچھ دینے کی کوشش کریں۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ آپ سب اپنے فرائض احسن طریقے سے ادا کریں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 'مکھی منتری اتکرشٹ ودیالیہ' کے آغاز کے بعد بہت سے والدین اپنے بچوں کے نام پرائیویٹ اسکولوں سے ہٹا کر انہیں سرکاری اسکولوں میں داخل کروا رہے ہیں۔ یہ اس لیے بھی ہو رہا ہے کہ وہ نجی اسکولوں میں پیسے ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، اور ساتھ ہی ہم نے معیاری اتکرش ودیالیہ شروع کیے ہیں۔ تاہم، چیف منسٹر اترکرش ودیالیوں میں مزید بہتر چیزوں کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ یقیناً یہ عمل بہت جلد مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت جھارکھنڈ کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی سمت میں مسلسل اقدامات کر رہی ہے۔ ہماری حکومت پرائمری، سیکنڈری، ڈگری بیسڈ، انجینئرنگ، میڈیکل یا دیگر اعلیٰ تعلیم کے میدان میں بہتر کام کر رہی ہے اور اپنی آنے والی نسل کے مستقبل کو ایک مثبت سمت دینے کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ دور میں تعلیم کی اہمیت سے ہم سب بخوبی واقف ہیں۔ ہمارے بہت سے اسلاف اور والدین ایسے ہیں جنہوں نے تعلیم حاصل نہیں کی، لیکن وہ زندگی میں بہت پریکٹیکل رہے، انہوں نے اپنے تجربات کی بنیاد پر اپنے اردگرد کی ہر چیز کو پالا، اس وقت کا نظام تعلیم مختلف تھا۔ زمانہ قدیم سے مختلف ذرائع سے فکری نشوونما ہوتی رہی ہے اور اس وقت ہمارے بچوں کی فکری نشوونما کا راستہ تعلیم سے گزرتا ہے جو کہ پہلے سے بالکل مختلف ہے اور اس میں مسلسل نئی جہتیں شامل ہو رہی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعلیمی میدان میں اگر کوتاہیاں رہیں تو ہماری آنے والی نسلوں کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اسی لیے معاشی طور پر کمزور لوگ بھی اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دلانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ خوراک کی مقدار کم کرکے بچوں کو بہتر تعلیم دینے کی مثال ہم سب اپنی آنکھوں سے دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی بڑی تعداد میں اسسٹنٹ ٹیچرز کو وزیر اعلیٰ کی طرف سے تقرری نامہ دیا جا چکا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande