نئی دہلی، 16 ستمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو کہا کہ وکست بھارت 2047 کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے نوجوانوں کو منشیات کی لت سے بچانا ضروری ہے۔نشے کی زد میں آنے سے یوا شکتی کمزور ہو گی اور ملک کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک سے اس مسئلہ کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے کام کر رہی ہے۔ شاہ نے کہا کہ اس مقصد کے لیے وزارت داخلہ جلد ہی ملک بدری اور حوالگی کے عمل پر ایک نیا معیاری آپریٹنگ طریقہ کار جاری کرنے جا رہی ہے۔
وزیر داخلہ نے آج یہاں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انسداد منشیات خصوصی ٹاسک فورس کی دوسری قومی کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں منشیات کی سپلائی دو بڑے علاقوں سے ہوتی ہے۔ دونوں علاقے بھارت کے قریب ہیں۔ اس لیے ہمارے لیے سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ منشیات کا کاروبار تین سطحوں پر ہے۔ پہلا، ملک کی سرحد، دوسرا، ریاستوں میں تقسیم اور تیسرا، ریاستوں میں چھوٹی دکانوں اور گلیوں میں فروخت۔ ہر سطح پر سرگرم کارٹیل کو ختم کرنا ضروری ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بیرون ملک بیٹھے اسمگلروں کے خلاف بھی کارروائی کرنا ہوگی۔ اس کے لیے حوالگی اور ملک بدری کے عمل کو تیز کرنا ہو گا۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے اس سمت میں قابل ستائش کام کیا ہے۔ تمام ریاستی اکائیوں کو اس میں شامل ہونا چاہیے۔ وزارت داخلہ جلد ہی معیاری طریقہ کار جاری کرے گی۔
شاہ نے کہا کہ انسداد منشیات مہم کو ہر ضلع میں مضبوط کرنا ہو گا۔ انہوں نے اپیل کی کہ پولیس کے ساتھ تعلیمی افسران، مذہبی رہنما اور نوجوان تنظیمیں بھی اس مہم کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی لیبارٹریوں کو تباہ کرنا ضروری ہے۔منشیات دستیاب رہنے پر لوگ بحالی کی طرف نہیں بڑھتے۔ جب منشیات کی لت کو روکا جائے گا تب ہی خاندان اور معاشرہ استعمال کرنے والوں کو علاج کروانے کی ترغیب دے گا۔ شاہ نے کہا کہ سب کو مل کر یہ جنگ لڑنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کے دوران 40 ہزار کروڑ روپے کی منشیات ضبط کی گئیں۔ جبکہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت میں گزشتہ 10 برسوں کے دوران 1 لاکھ 65 ہزار کروڑ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہیں۔ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد