دی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی: دی میکنگ آف ماڈرن انڈین مسلمز کتاب کی رونمائی
دی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی: دی میکنگ آف ماڈرن انڈین مسلمز کتاب کی رونمائی علی گڑھ، 16 ستمبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ عربی میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں معروف صحافی اور مصنف محمد وجیہ الدین کی کتاب ”دی علی گڑھ مسلم یونیورسٹ
کتاب کی رونمائی


دی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی: دی میکنگ آف ماڈرن انڈین مسلمز کتاب کی رونمائی

علی گڑھ، 16 ستمبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ عربی میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں معروف صحافی اور مصنف محمد وجیہ الدین کی کتاب ”دی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی: دی میکنگ آف ماڈرن انڈین مسلمز“ کی رونمائی کی گئی۔ اس موقع پر جرنل آف دی انڈین اکیڈمی آف عربک کے تین نئے شماروں کا بھی اجراء کیا گیا۔

اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے مسٹر وجیہ الدین کی صحافتی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی تحریروں کے ذریعے یونیورسٹی کی بین الاقوامی ساکھ کو مزید مستحکم کیا ہے۔ انہوں نے مسٹر محمد وجیہ الدین کو ایک ممتاز علیگ قرار دیا، جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر اے ایم یو برادری کا نام بلند کیا۔

اے ایم یو کی اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے کہا کہ سر سید کا وژن صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ تمام طبقات کے لیے تھا۔ پروفیسر حکیم سید ظل الرحمن نے اپنے صدارتی خطاب میں اے ایم یو سے اپنے دیرینہ تعلق پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سر ضیاء الدین جیسے نظرانداز شدہ شخصیات کی خدمات کو دوبارہ اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

مصنف وجیہ الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اے ایم یو صرف ایک ادارہ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے، جس نے ہندوستانی مسلمانوں کی کئی نسلوں کو شعور،جدید تعلیم اور خود اعتمادی سے ہمکنار کیا۔ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ صرف سند کے پیچھے نہ بھاگیں بلکہ اردو اور کتابوں سے اپنی محبت کو زندہ رکھیں۔

تقریب کا آغاز پروفیسر ثناء اللہ ندوی، صدر شعبہ عربی کے خیرمقدمی کلمات سے ہوا۔ انہوں نے کتاب کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جب کہ پروفیسر محمد فیضان بیگ نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اے ایم یو اس قوم کا قیمتی سرمایہ ہے اور اس کی علمی و تہذیبی روایات کو محفوظ رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

تقریب کی نظامت ڈاکٹر عرفات ظفر نے کی۔ اس موقع پر پروفیسر سید کفیل احمد قاسمی، پروفیسر صغیر افراہیم، پروفیسر سید ضیاء الرحمٰن، مسٹر بچن خان اور ڈاکٹر فخر عالم سمیت اساتذہ، محققین، اور دانشوروں کی بڑی تعداد موجود رہی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande