نئی دہلی، 15 ستمبر(ہ س)۔اردو اکادمی دہلی کی متعدد اسکیموں میں سے ایک اہم اسکیم اردو خواندگی مراکز کا قیام ہے۔ اکادمی کی یہ اسکیم نہ صرف اردو زبان کے فروغ بلکہ قومی تعلیمی مشن کے تحت ناخواندگی کے خاتمے کے مقصد سے بھی انتہائی کارآمد ثابت ہورہی ہے۔ اس کے تحت دہلی کے مختلف علاقوں میں ہر سال بڑی تعداد میں خواندگی مراکز قائم کیے جاتے ہیں تاکہ خاص طور پر غیر اردو داں حلقوں میں اردو زبان کو سیکھنے اور سمجھنے کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔اب تک اس اسکیم سے لاکھوں افراد مستفید ہوچکے ہیں۔ صرف رواں برس ہی دہلی کے مختلف علاقوں میں 150 اردو خواندگی مراکز قائم کیے گئے، جن میں تقریباً چار ہزار ناخواندہ افراد نے رجسٹریشن کرایا۔ ان میں بچے، خواتین اور بزرگ سبھی شامل ہیں۔ کئی مراکز میں تو ایک ہی گھرانے کے ایک سے زائد افراد باقاعدگی سے اردو سیکھنے میں مصروف ہیں، جو اس اسکیم کی مقبولیت اور کامیابی کی ایک روشن مثال ہے۔
13 اور 14 ستمبر کو ان 150 مراکز میں سے 82 مراکز کا سالانہ امتحان منعقد ہوا۔ اس امتحان میں تقریباً دو ہزار افراد شریک ہوئے، جن میں اکثریت خواتین کی تھی۔ یہ شرکا دہلی کے مختلف علاقوں جیسے مصطفی آباد، کھجوری، گھونڈہ، پرانی دہلی، سندر نگری، سیماپوری، وزیرا?باد، باڑہ ہندوراو? اور اوکھلا وغیرہ سے تعلق رکھتے تھے۔ امتحان کا دورانیہ دو گھنٹے پر مشتمل تھا، جس میں 40 نمبر پڑھائی، 30 نمبر لکھائی اور 30 نمبر ریاضی کے سوالات شامل تھے۔ اس امتحان سے نہ صرف ان کی اردو دانی بلکہ ان کی عمومی تعلیمی استعداد کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اردو اکادمی دہلی کی یہ کاوش اردو زبان کی ترویج و اشاعت اور ناخواندگی کے خاتمے کے لیے ایک مو?ثر خدمت ہے، جس کے مثبت اثرات دہلی کے تعلیمی اور سماجی ماحول پر نمایاں طور پر نظر آرہے ہیں۔یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ اردو خواندگی مراکز کے علاوہ اکادمی نے اردو سرٹیفکیٹ کورس ا?ن لائن اور ا?ف لائن بھی شروع کر رکھا ہے، جس میں سو سے زیادہ تعلیم یافتہ افراد اردو پڑھنے اور لکھنے کی مہارت حاصل کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اردو ادب کے مختلف اصناف کا تعارفی کورس (Appreciation of Urdu Language) بھی جاری ہے، جس کی آن لائن کلاسز میں تقریباً پچاس افراد باقاعدگی سے شریک ہوتے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais